گیا : گیا ضلع میں تہواروں کے موقع پر اکثر و پیشتر ہندو مسلم کے درمیان آپسی قربت اور بہترین مثال دیکھنے کو ملتی ہے۔ گیا ضلع میں سوموار کو دو پہر بعد بھائی بہن کے عظیم رشتے کا ایک بڑا تہوار ' رکشا بندھن ' کا تہوار منایا گیا، شام ہوتے ہوتے ایک تصویر تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگی۔ اس تصویر کی سرخی میں کہا گیا کہ ایک ہندو بہن نے اپنے مسلم بھائی کے ہاتھوں کی کلائی پر راکھی باندھنے کے لیے 20 کلومیٹر کا سفر طے کر پہنچی ہے اور بھائی کو راکھی باندھ کر وہ اپنے گھر کو روانہ ہوئی۔
اس کو ہندو مسلم اتحاد اور آپسی قربت کی مثال بھی بتائی گئی۔ دراصل ضلع گیا کے آمس بلاک کے حمزہ پور گاؤں میں ہر سال رکشا بندھن کے دن ہندو مسلم اتحاد کی ایک مثال دیکھنے کو ملتی ہے۔ پچھلے کئی سالوں سے ہر سال رکشا بندھن کے دن ایک ہندو بہن کئی کلومیٹر کا سفر طے کر کے اپنے مسلمان بھائی کی کلائی پر راکھی باندھنے پہنچتی ہے اور اس کے حق میں خیر کی دعا کرتی ہے۔ خاتون کا نام سشیلا ہے اور وہ حمزہ پور گاؤں کے انور حسین سونی کو راکھی باندھنے حمزہ پور آتی ہے۔ ہندو رسم و رواج کے مطابق اسے راکھی باندھتی ہے اور اسکے لیے دعا کرتی ہے۔
انور حسین سونی نے بتایاکہ وہ دونوں کے درمیان پچھلے کئی سالوں سے بھائی بہن کا پاکیزہ رشتہ ہے اور ہر سال بہن سشیلا راکھی باندھنے ٹیکاری سے حمزہ پور آتی ہیں۔ اسکی آمد کے وہ منتظر ہوتے ہیں، خاتون کا تعلق گیا ضلع کے ٹکاری سب ڈیویژن سے ہے اور حمزہ پور سے اس خاتون کا گھر کافی دور ہے۔ انور حسین نے کہا کہ وہ اپنی بہن کی حفاظت کے لیے اپنی زندگی کو بھی داؤں پر لگا سکتا ہے، جب اُسے کوئی تکلیف ہوتی ہے بہن خیریت دریافت کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں کشمیر میں مقامی لڑکیوں نے سرحد کی حفاظت کرنے والے فوجی جوانوں کو راکھی باندھی - RAKSHA BANDHAN
رکشا بندھن کے موقع سے لے کر کسی اور دن تک ان دونوں بہن بھائیوں کے اٹوٹ رشتے کی کہانی سب کے زباں پر رہتی ہے۔ اسکی بہن ہمیشہ اسکو دعاؤں سے نوازتی ہے۔