حیدرآباد: تلنگانہ میں 27 فروری سے مفت بجلی اور 500 روپے کی گیس گارنٹی شروع ہو رہی ہے۔ کانگریس کی طرف سے دی گئی دو اور ضمانتوں پر عمل آوری کے لیے وقت کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ سی ایم ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ اس ماہ کی 27 تاریخ کی شام کو گروہا جیوتی اسکیم کے تحت گھروں کو مفت بجلی اور 500 روپے میں گیس سلنڈر اسکیم شروع کی جائے گی۔ اس کا انکشاف انہوں نے میڈارم مہاجاترا میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی ان دونوں اسکیموں کے افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں:
تلنگانہ میں خواتین کو جلد ہی 500 روپے میں گیس سلنڈر ملے گا
سی ایم نے کہا کہ ریاست میں کانگریس پارٹی کے اقتدار میں آنے کے 60 دنوں کے اندر 25 ہزار ملازمتیں دی گئی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ 2 مارچ کو مزید 6 ہزار نوکریاں بھری جائیں گی۔ ریونت نے کہا کہ پچھلی بی آر ایس حکومت نے ریاست کو 7 لاکھ کروڑ روپے کے قرضوں کے ساتھ دیوالیہ کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پروجیکٹ میں ہونے والے استحصال کو آنکھیں بند کرکے دیکھا گیا تھا۔ ریونت ریڈی نے کہا آندھرا پردیش کے سی ایم نے کرشنا کے پانی کا رخ موڑ دیا کیونکہ کے سی آر نے اپنی آنکھیں بند کیں اور فارم ہاؤس میں رہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بجلی کے معاملہ میں پچھلی حکومت کی غلطیاں عوام کے سامنے رکھ دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کسانوں کو جلد ہی 2 لاکھ روپے کے قرض کی معافی کی خوشخبری سنائی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دیے گئے ہر وعدے کو عملی جامہ پہنانے کے وہ ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو تنخواہیں اقتدار میں آنے کے بعد پہلے مہینے کی 4 تاریخ کو دی گئیں اور اس ماہ یکم تاریخ کو دی گئیں۔ وزیر اعلیٰ نے وعدہ کیا کہ پریس اکیڈمی کا چیئرمین جلد تعینات کیا جائے گا اور صحافیوں کے مسائل جلد حل کیے جائیں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کے دس سال کے دور حکومت میں جتنی لوٹ مار ہوئی اتنی 60 سال کے آندھرا دور حکومت میں نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ کے سی آر ایک دہائی سے استحصال کر رہے ہیں لیکن مودی نے انہیں روکا نہیں۔ اور اب ریاست کے بی جے پی قائدین کا مطالبہ ہے کہ کے سی آر کے بدعنوانی کیس کو سی بی آئی کے حوالے کیا جائے۔
سی ایم نے پوچھا کہ وہ کے سی آر کے خلاف ایک بھی مقدمہ کیوں درج نہیں کرسکے حالانکہ سی بی آئی، ای ڈی اور آئی ٹی، بی جے پی کے ہاتھ میں تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز نے، کے سی آر حکومت کی بدعنوانی کی تحقیقات نہیں کی اور جب وہ اپوزیشن میں تھے تو انہوں نے مرکز سے بار بار شکایت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس معاملہ میں ریاستی حکومت کے عدالتی انکوائری کا فیصلہ لینے کے بعد سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی صرف کے سی آر کی لوٹ مار میں حصہ لینے کے لیے سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے سی آر حکومت کی بدعنوانی کی جلد ہی ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کے کسی ریٹائرڈ جج سے جانچ کرائی جائے گی۔