گڈچرولی: مہاراشٹر میں انتخابات میں خلل ڈالنے کے مقصد سے ریاستی سرحد میں داخل ہونے والے چار نکسلائیٹ ایک انکاؤنٹر میں مارے گئے۔ ہلاک ہونے والے دونوں نکسلیوں پر 36 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ نکسلائیٹ تلنگانہ سے مہاراشٹر میں داخل ہوئے تھے۔ ان کا گڈچرولی پولیس نے انکاؤنٹر کیا۔
پیر کی سہ پہر کو ایک اطلاع موصول ہوئی کہ تلنگانہ اسٹیٹ کمیٹی کے کچھ ارکان مہاراشٹر میں داخل ہوئے ہیں۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے دوران خلل ڈالنے کے مقصد سے تلنگانہ سے گڈچرولی تک پرانہتا ندی کو عبور کیا۔
ایڈیشنل ایس پی اوپس یتیش دیشمکھ کی قیادت میں اہری سب پولیس ہیڈکوارٹر سے C60 اور CRPF QAT کی کئی ٹیمیں علاقے کی تلاش کے لیے بھیجی گئیں۔ ایس پی ایس ریپنپلی سے 5 کلومیٹر دور کولامارکا پہاڑوں میں آج صبح تلاشی کے دوران نکسلیوں نے 4 C60 پارٹیوں پر مشتمل ایک ٹیم پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ C60 ٹیم نے اس کا مناسب جواب دیا۔ دونوں جانب سے فائرنگ کے بعد علاقے کی تلاشی لی گئی۔ اس دوران 4 نکسلائیٹس کی لاشیں برآمد کی گئیں۔ اس کے علاوہ نکسلی لٹریچر اور اشیاء بشمول ایک اے کے 47 رائفل، ایک کاربائن اور دو دیسی ساختہ پستول بھی موقع سے برآمد ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:کویتا نے عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو 100 کروڑ روپے کی ادائیگی میں سہولت فراہم کی: ای ڈی
مارے گئے نکسلیوں کی شناخت ورگیش، مگتو، کرسانگ راجو اور کدی میتا وینکٹیش کے طور پر کی گئی ہے۔ مہاراشٹر حکومت نے ان کے خلاف مجموعی طور پر 36 لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ علاقے میں مزید تلاشی اور نکسل مخالف آپریشن جاری ہے۔