اورنگ آباد: اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ میں رائے دہی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، اب عوام کے ساتھ ساتھ امیدوار بھی انھیں حاصل ہونے والے ووٹوں پر قیاس آرائیاں کرنے لگے ہیں۔ مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے کہا کہ دس سالوں میں میرے ترقیاتی کاموں کو عوام نے پسند کیا، اور شہر میں امن وامان کی برقراری کے لیے اقدامات بھی عوام کے سامنے تھے، جب کہ ہندوتوا کے موضوع پر مخالف امیدواروں میں گھمسان مچا ہوا تھا، جس سے عاجز اور بیزار رائے دہندگان نے ایک بہتر امیدوار کو منتخب کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ میں نے ایم ایل اے اور ایم پی منتخب ہو کر کبھی بھی ذات پات کی سیاست نہیں کی اور عوام کو آسانی سے ملنے والا عوامی نمائندہ ثابت ہوا۔ ساتھ ہی مجھے ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی کی اپیل کا فائدہ حاصل ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:
اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ کے لوگ کس طرح کا امیدوار چاہتے ہیں؟ - Aurangabad Parliament Constituency
شیو سینا ادھو ٹھاکرے کے اُمیدوار چندر کانت کھیرے نے کہا پارٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے کے لیے ریاست بھر میں عوامی ہمدردی کی ایک لہر پائی گئی ہے، اس کا فائدہ مجھے ہوا ہے، تمام مذاہب کے رائے دہندگان نے بے لوث ہو کر میری جیت کے لیے کام کیا، مخالف امیدواروں کی غداری عوام کو بالکل راس نہیں ہوئی۔ بی جے پی سے متعلق عوام میں ناراضگی اور دستور ہند میں تبدیلی کرنے کی خبروں سے غصہ ہونے کی وجہ سے مجھے بڑی تعداد میں عوام کے ووٹ حاصل ہوئے۔
ایکناتھ شندے شیو سینا کے امیدوار سندیپاں بھومرے نے کہا کہ عوام نے نریندر مودی کو تیسری بار وزیر اعظم منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روزگار ضمانت اسکیم اور فروغ باغبانی جیسے محکموں پر عوامی بہبود کے کاموں کی وجہ سے بڑی تعداد میں ووٹ حاصل ہوئے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کے کاموں کا بھی فائدہ پہنچا۔ امتیاز جلیل اور چندر کانت کھیرے پر عوام کو اعتماد نہیں رہا۔ او بی سی، مراٹھا، برہمن، مارواڑی، گجراتی، راجستھانی جیسی تمام ذات اور برادریوں نے کثیر تعداد میں مجھے ووٹ کیے۔
ونچت بہوجن اگھاڑی کے افسر خان نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے عوض رائے دہندگان نے مجھے منتخب کرنے کے لیے ووٹ دیا ہے۔ ضلع اور تعلقہ جاتی سطح پر راستوں اور ترقیاتی کاموں کی کوششیں شہر میں پانی فراہمی کے مسئلہ پر ٹھوس نمائندگی اور بجلی فراہمی کے لیے خصوصی اقدامات، دلت، عیسائی، مسلم اور محروم طبقات کا اعتماد، آٹو رکشہ چالک و مالک کے مسائل پر مسلسل نمائندگی کے سبب رائے دہندگان نے کثیر تعداد میں میرے حق میں ووٹنگ کی۔