ممبئی: ممبئی ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد ہاکر پر پہلی ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ پائیدھونی پولیس نے 3 ہاکر کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ ممبئی کی پائیدھونی پولیس نے جن تین لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے ان کے نام سلیم جمال شیخ عرف سلیم پاکٹ مار، الطاف شمیم منصوری اور آزاد خان ہیں۔ پولیس تھانے میں درج ایف آئی آر کے مطابق مینارہ مسجد کے پاس موجود ایک ہوٹل کاروباری سے اُس کے ہوٹل کے سامنے موجود فٹ پاتھ پر جبراً قابض ہونے اور غیر قانونی دھندا لگانے کا مطالبہ کیا۔ ہوٹل مالک نے جب اس کی مخالفت کی تو اس سے پیسوں کا مطالبہ کیا۔ پیسہ نہ دینے کی صورت میں اُسے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Hussaini Masjid ممبئی ہائی کورٹ نے حسینی مسجد کو منہدم کرنے کا حکم دیا
ہوٹل مالک عبداللہ نے بتایا کہ وہ اپنے ہوٹل کے فٹ پاتھ کو لیکر بہت پریشان تھے کیونکہ ملزمین مسلسل دھمکیاں دے رہے تھے۔ اُنہوں نے اس بارے میں پولیس تھانے سمیت سینیئر افسران کے پاس اس کی شکایت کی تھی۔ متاثرہ شخص نے یہ بھی بتایا کہ ایک ملزم نے جب دھمکی دی تو اُنہوں نے اس دوران پولیس کو فون کیا تو وہ بھاگ کھڑا ہوا اور اس دوران وہ ایک کھنڈر نما عمارت میں چھپ گیا۔ اندھیرا ہونے کے سبب وہ گر کر زخمی ہوگیا۔ دوسرے دن اس نے جے جے اسپتال سے جھوٹی میڈیکل رپورٹ بنالی اور بتایا کہ اُسے کئی لوگوں نے مل کر زدوکوب کیا ہے۔ تفتیش میں پتا چلا کہ وہ اس کی پشت پناہی میں متاثرہ شخص کے خلاف جھوٹی شکایت کرنا چاہتا تھا جس میں وہ کامیاب نہیں ہوسکا۔
فٹ پاتھ پر قابض ہونے کے پیچھے کا اصل سبب یہ ہے کہ عنقریب رمضان آنے والا ہے اور ایسے میں ملزمین فٹ پاتھ پر جبراً قبضہ کر کے اسے کرائے پر دیتے یا خود یہاں غیر قانونی دھندا کرتے ہیں۔ ماہ مقدس میں فٹ پاتھ پر جبراً قبضہ کر کے ملزمین کروڑوں روپیے کی آمدنی کرتے ہیں جب کہ ہوٹل مالکان ان کے خوف سے کچھ بھی کہنے سے ڈرتے ہیں۔