ETV Bharat / state

مالیگاؤں: سابق میئر عبدالملک یونس عیسی پر فائرنگ - Firing on former mayor

سابق میئر عبدالملک یونس عیسی پرنا معلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے باعث ان کو شدید چوٹیں آئی ہیں، پولیس نے جائے مقام سے دو کارتوس بھی برآمد کئے ہیں۔ سابق میئر و مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی زمہ دار عبدالملک یونس عیسٰی کو ناسک روانہ کر دیا گیا ہے۔

سابق میئر عبدالملک یونس عیسی پر فائرنگ
سابق میئر عبدالملک یونس عیسی پر فائرنگ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 27, 2024, 10:07 AM IST

مالیگاؤں: مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں دیر رات گئے آگرہ روڈ تاج محل شاہ بلڈنگ مٹیریل کے پاس سابق میئر و مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی زمہ دار عبدالملک یونس عیسٰی اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ ملی تفصیلات کے مطابق 3 نوجوانوں نے تقریبا 5 فٹ کی دوری سے ان پر تین راونڈ فائرنگ کردی دی۔ جس کے سبب سابق میئر عبدالملک یونس عیسی شدید طور پر زخمی ہوگئے۔

ڈاکٹروں کے مطابق عبدالملک کو ایک گولی دائیں جانب سے سینے پر لگی اور دوسری گولی ہاتھ کو چھوتی ہوئی نکل گئی، جبکہ تیسری گولی دائیں پیر میں لگی جس کی وجہ سے انکے پیر کی ہڈیاں فریکچر ہوگئیں۔

اس واردات کی اطلاع ملتے ہی ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی، ڈی واۓ ایس پی تیگیبر سنگھ کے ساتھ ساتھ دیگر پولیس اسٹیشنوں کے انچارج جائے موقع پر پہنچ گئے۔ جہاں انہیں گولیوں کے دو کارتوس ملے۔ جس کے بعد پولیس افسران نے جائزہ لیا اور فوراً تفتیش شروع کردی ہے۔ جبکہ فائرنگ کرنے والے نامعلوم افراد فرار بتائے جارہے ہیں۔

اس خبر کے پورے شہر میں پھیلتے ہی رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی، کانگریس صدر اعجاز بیگ، مستقیم ڈگنیٹی، پروفیسر رضوان خان وغیرہ سمیت دیگر کئی سیاسی جماعتوں کے لیڈران زخمی عبدالملک کی عیادت کیلئے اسپتال پہنچ گئے۔ اس موقع پر رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ مالیگاؤں شہر کے لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال دن بہ دن بگڑتی جارہی ہے۔ ماضی میں کئی مرتبہ فائرنگ کے معاملات پیش آئے لیکن اس میں جو اصل ملزمین تھے پولیس انتظامیہ نے انہیں گرفتار نہیں کیا۔

انہوں نے پولیس انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ہوئے فائرنگ کے معاملے میں پولیس نے اصل ملزمین کی جگہ فرضی ملزمین کو گرفتار کر لیا تھا۔

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پولیس انتظامیہ کی ملی بھگت سے ہورہا ہے۔ اور اگر سابق میئر پر اس طرح کا حملہ ہوتا ہے تو پھر شہر میں کسی شہری کی جان و مال محفوظ نہیں ہوسکتی۔

رکن اسمبلی نے کہا کہ پولیس افسران یہاں اسپتال میں موجود تھے، جبکہ انہیں ملزمین کی تلاش کرنی چاہیئے، اس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ پولیس ان ملزمین کو بھاگ جانے کا موقع دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ دنوں سے سیاسی سرگرمیاں جاری تھیں اس بیچ ایک دوسرے پر تنقید کی جارہی تھی، تو ایسے میں یہ معاملہ کہیں نہ کہیں سیاسی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے پولیس انتظامیہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ جلد از جلد اصل ملزمین کو گرفتار کرے۔
یہ بھی پڑھیں:

مالیگاؤں: مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں دیر رات گئے آگرہ روڈ تاج محل شاہ بلڈنگ مٹیریل کے پاس سابق میئر و مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی زمہ دار عبدالملک یونس عیسٰی اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ ملی تفصیلات کے مطابق 3 نوجوانوں نے تقریبا 5 فٹ کی دوری سے ان پر تین راونڈ فائرنگ کردی دی۔ جس کے سبب سابق میئر عبدالملک یونس عیسی شدید طور پر زخمی ہوگئے۔

ڈاکٹروں کے مطابق عبدالملک کو ایک گولی دائیں جانب سے سینے پر لگی اور دوسری گولی ہاتھ کو چھوتی ہوئی نکل گئی، جبکہ تیسری گولی دائیں پیر میں لگی جس کی وجہ سے انکے پیر کی ہڈیاں فریکچر ہوگئیں۔

اس واردات کی اطلاع ملتے ہی ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی، ڈی واۓ ایس پی تیگیبر سنگھ کے ساتھ ساتھ دیگر پولیس اسٹیشنوں کے انچارج جائے موقع پر پہنچ گئے۔ جہاں انہیں گولیوں کے دو کارتوس ملے۔ جس کے بعد پولیس افسران نے جائزہ لیا اور فوراً تفتیش شروع کردی ہے۔ جبکہ فائرنگ کرنے والے نامعلوم افراد فرار بتائے جارہے ہیں۔

اس خبر کے پورے شہر میں پھیلتے ہی رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی، کانگریس صدر اعجاز بیگ، مستقیم ڈگنیٹی، پروفیسر رضوان خان وغیرہ سمیت دیگر کئی سیاسی جماعتوں کے لیڈران زخمی عبدالملک کی عیادت کیلئے اسپتال پہنچ گئے۔ اس موقع پر رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ مالیگاؤں شہر کے لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال دن بہ دن بگڑتی جارہی ہے۔ ماضی میں کئی مرتبہ فائرنگ کے معاملات پیش آئے لیکن اس میں جو اصل ملزمین تھے پولیس انتظامیہ نے انہیں گرفتار نہیں کیا۔

انہوں نے پولیس انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ہوئے فائرنگ کے معاملے میں پولیس نے اصل ملزمین کی جگہ فرضی ملزمین کو گرفتار کر لیا تھا۔

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پولیس انتظامیہ کی ملی بھگت سے ہورہا ہے۔ اور اگر سابق میئر پر اس طرح کا حملہ ہوتا ہے تو پھر شہر میں کسی شہری کی جان و مال محفوظ نہیں ہوسکتی۔

رکن اسمبلی نے کہا کہ پولیس افسران یہاں اسپتال میں موجود تھے، جبکہ انہیں ملزمین کی تلاش کرنی چاہیئے، اس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ پولیس ان ملزمین کو بھاگ جانے کا موقع دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ دنوں سے سیاسی سرگرمیاں جاری تھیں اس بیچ ایک دوسرے پر تنقید کی جارہی تھی، تو ایسے میں یہ معاملہ کہیں نہ کہیں سیاسی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے پولیس انتظامیہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ جلد از جلد اصل ملزمین کو گرفتار کرے۔
یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.