نوئیڈا: نوئیڈا کمشنر نے احتجاجی کسانوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ سی پی کی نگرانی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ نوئیڈا میں اس کمیٹی کی ایک میٹنگ منعقد ہوگی جس میں کسان اپنے مسائل عہدیداروں کے سامنے پیش کریں گے۔ اس میٹنگ میں تمام افسران موجود ہوں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ نوئیڈا اتھارٹی، گریٹر نوئیڈا اتھارٹی اور یمنا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے افسران بھی اس میٹنگ میں شرکت کر سکتے ہیں۔
نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کے کسانوں کے درمیان مہاپنچایت کے بعد آج وہ دہلی کی طرف پیدل مارچ کر رہے تھے۔ لیکن نوئیڈا پولیس نے انہیں دلت پریرنا استھل کے قریب روک دیا۔ کسان آگے بڑھنا چاہتے تھے لیکن انہیں درمیان میں ہی روک دیا گیا تھا۔ دوسری طرف کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مطالبات لے کر دہلی جائیں گے۔ کیونکہ نوئیڈا کے کسان تقریباً ایک ماہ سے ایم پی اور ایم ایل اے کے سامنے اپنے مطالبات پیش کر رہے تھے لیکن ان کی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی تھی۔
کسان ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوکر اپنے مطالبات کے ساتھ دہلی پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف جانا چاہتے تھے۔جس کی ایک طویل عرصے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی۔پولیس اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی تھی کہ کوئی کسان دہلی نہ پہنچ سکے۔ اس کے لیے مختلف جگہوں پر افسران کو ڈیوٹی پر لگا دیا گیا تھا۔ ان کسانوں میں خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔
- کسانوں کو احتجاج کرنے کی کیا ضرورت تھی؟
کسان سبھا کے ضلع صدر ڈاکٹر روپیش ورما نے مہاپنچایت کو بتایا کہ کسانوں نے بڑھے ہوئے معاوضے، مقامی لوگوں کو روزگار، 10 فیصد پلاٹ اور آبادی کے مسئلے کے مکمل حل کا مطالبہ کیا ہے۔ ابھی تک کوئی مقامی رہنما کسانوں کے مسائل سننے نہیں پہنچا۔ کسان عوامی نمائندوں کے ساتھ ساتھ ضلعی انتظامیہ کے افسران سے بھی ناراض ہیں۔ وہ بھی مطالبات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گریٹر نوئیڈا: عتیق احمد کی سات کروڑ کی جائیداد ضبط
انہوں نے کہا کہ ہم نے این ٹی پی سی اور نوئیڈا اتھارٹی کو کافی وقت دیا ہے۔ لیکن ابھی تک ہمارے مطالبات کی صرف کاغذی تکمیل کی جارہی ہے۔ اس لیے اب تحریک کو مزید تیز کیا گیا خواتین کی بڑی تعداد بھی اس تحریک میں حصہ لے رہی ہے۔