احمد آباد: گجرات ایک طرف ترقی کا ماڈل کہلاتا ہے تو دوسری جانب گجراتی ایک سے بڑھ کر ایک کھانے کے شوقین کہلاتے ہیں۔ ایسے میں ان گجراتیوں نے اپنے کھانے کے ساتھ ساتھ دوسری ریاستوں کے پکوان کو بھی اپنایا اور یہاں یوپی، بہار اور بجنور سے وابستہ بیکری کے کاریگر دودھ میں شکر کی طرح گھل گئے ہوں، اس طرح بیکری کا کاروبار کر رہے ہیں۔ اور بڑی تعداد میں بیکریاں یہاں موجود ہیں۔ ایسے میں احمدآباد کی نگینہ بیکری کے مالک انیس احمد انصاری سے بیکری کاروبار اور موجودہ حالت کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت نمائندے روشن آرا نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رمضان کے خصوصی بیکری ایٹم جاننے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں:
باحجاب سگی بہنیں موموز اور بیکری اشیاء بنا کر اچھی کمائی کر رہی ہیں
ممبئی کی مشہور بیکری سلیمان عثمان مٹھائی والا کا لائسنس معطل - Sulaiman Usman Mithaiwala
انیس احمد انصاری نے اس تعلق سے کہا کہ گجرات میں طرح طرح کے بیکری آئٹم کو لوگ کھاتے ہیں۔ خاص طور سے ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں بیکری کے مختلف آئٹم ہر گھر میں کھائے جاتے ہیں۔ جس میں نان، شیرمال اور پراٹھا تو صرف رمضان میں ہی بنایا جاتا ہے۔ میں گزشتہ 25 سال سے اس کاروبار سے جڑا ہوا ہوں اور میری نگینہ بیکری دانی لمڈا میں موجود ہے۔ ہماری بیکری میں نان پراٹھا، ٹوسٹ، بسکٹ، کھاری، نان کھٹائی، کریم رول بٹر اور دیگر بیکری کے آئٹم بنائے جاتے ہیں۔ جسے احمدآباد کے مختلف علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔
گجرات میں بیکری کا کاروبار عروج پر ہے۔ یہاں ہر گھر میں ہر دن بیکری کی اشیا کھائی جاتی ہیں۔ عام دنوں میں ہر شخص کھاری و بسکٹ چائے کے ساتھ کھاتا ہے اور مزدور طبقہ اسے صبح کے ناشتے میں کھا کر پیٹ بھر لیتا ہے۔ اس طرح 10، 20 روپے میں ناشتہ ہو جاتا ہے۔ اس لیے لوگ اسے زیادہ خریدتے ہیں۔ یہاں رمضان میں اسیشیل نان پراٹھا بنایا جاتا ہے۔ وہ کھانے میں ہلکا ہوتا ہے۔ اس لیے سحری میں اسے کافی پسند کیا جاتا اور کھایا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گجرات میں لوگ کافی اچھے پیمانہ پر بیکری کا کاروبار کر رہے ہیں۔ سرکار بھی ہمارا کافی سپورٹ کرتی ہے اور امن و امان کے ساتھ لوگ یہاں کاروبار کر رہے ہیں۔ ہمارے یہاں 10 روپے سے لے کر سو دو سو روپے تک کے بیکری آئٹم ملتے ہیں۔ ہم صاف صفائی کا پورا خیال رکھ کر اسے بناتے ہیں۔ ہر روز 300 کلو اشیا بنائی جاتی ہیں۔ ہر بیکری میں اس کا خیال رکھا جاتا ہے۔