ETV Bharat / state

بہار کا ایک ایسا گاوں جہاں آدھار کے بغیر داخل ہونے کی اجازت نہیں - Need Aadhar card for village entry

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 12, 2024, 3:49 PM IST

بہار کا ایک گاؤں ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ گاؤں والوں نے کچھ اصول و ضوابط بنائے ہیں۔ جب کوئی نامعلوم شخص گاؤں آئے گا تو اسے اس اصول پر عمل کرنا ہوگا۔ لاٹھیوں سے لیس گاؤں والے رات کے وقت گاؤں کی سرحد پر پہرہ دیتے ہیں۔ اس دوران کسی بھی نامعلوم شخص کو گاؤں میں داخل ہونے سے پہلے اپنا آدھار کارڈ دکھانا ہوتا ہے۔

بہار کا ایک ایسا گاوں جہاں آدھار کے بغیر داخل ہونے کی اجازت نہیں
بہار کا ایک ایسا گاوں جہاں آدھار کے بغیر داخل ہونے کی اجازت نہیں (Etv bharat)

نوادہ: بہار کے نوادہ میں ایک ایسا گاؤں ہے، جہاں کوئی آدھار کارڈ دکھائے بغیر گاؤں میں نہیں جا سکتا۔ یہ کوئی تغلقی فرمان یا کوئی سرکاری حکم نہیں ہے بلکہ یہ حکم نامہ چوری کی مسلسل وارداتوں سے پریشان گاؤں والوں نے جاری کیا ہے۔ یہ نوادہ ضلع کے روہ بلاک کے تحت سندرا گاؤں ہے، جہاں چوری کی واردات سے خوفزدہ گاؤں والوں نے اب خود سیکورٹی کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔

گاؤں والے نہ صرف ہر رات اجتماعی طور پر نگرانی کر رہے ہیں، بلکہ وہ سب سے پہلے جس چیز کی جانچ کرتے ہیں وہ ہے رات گئے گاؤں میں داخل ہونے والے کسی بھی نامعلوم شخص کا آدھار کارڈ۔ تمام معلومات درست ہونے کے بعد ہی انہیں گاؤں میں داخل ہونے دیا جاتا ہے۔ مقامی گوتم کمار نے بتایا کہ 3 ستمبر کی رات گاؤں کے بسنت کمار کے گھر میں چوری کی واردات کے بعد گاؤں والوں نے ایک میٹنگ کی۔ گاؤں کی سیکورٹی کے لیے ٹیم تشکیل دی گئی۔

مقامی شخص نے کہا کہ "اس میں ہر گھر سے ایک شخص کو شامل کیا گیا ہے، جو جاگنے کے بعد گاؤں میں چوکیداری کرے گا۔ اس کے لیے سات دنوں کے لیے کل سات ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔ گاؤں والے لاٹھی، موبائل اور ٹارچ سے لیس ہیں۔" گلیوں، محلوں، چوراہوں اور کھلیانوں میں گشت جاری ہے، اجنبی اور باہر کے لوگوں کو ان کی شناخت کی تصدیق کے بعد ہی گاؤں میں داخل ہونے کی اجازت ہے۔

گاؤں کے وکاس کمار، اروند کمار، پپو، سنجے کمار، وویک کمار، کشوری لال، راکیش کمار، مُنی پرساد نے بتایا کہ چوری کی واردات سے پریشان ہو کر انہیں ایسا قدم اٹھانا پڑا۔ یہاں ماروئی پنچایت کے مان پور، جاگیر اور راجہ ویگھا کو بھی گاؤں والوں کی طرف سے رات کے وقت پہرہ دیا جاتا ہے۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ اتوار کی رات مشکوک لوگوں کو گھومتے ہوئے دیکھا گیا، جس کے بعد گاؤں والوں نے ایک ٹیم بنا کر رات کو نگرانی شروع کر دی۔

وکاس کمار نے کہا کہ "گاؤں میں چوری کی وارداتوں سے ہم سب بہت پریشان ہیں۔ اس کو روکنے کے لیے ہم نے احتیاط کے طور پر ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔ یہ ٹیم رات کے وقت لاٹھیوں کے ساتھ گاؤں کی سرحد پر پہرہ دے رہی ہے۔ ہم کسی نا معلوم شخص کے داخلے سے پہلے اچھی طرح چھان بین کرتے ہیں۔ گاؤں والے اروند کمار نے کہا ہے کہ "اگر کوئی نامعلوم شخص گاؤں میں آتا ہے، تو ہم اسے آدھار کارڈ دکھانے کو کہتے ہیں۔ جب تک وہ ہمیں آدھار کارڈ نہیں دکھاتا، ہم اسے گاوں میں داخل نہیں ہونے دیتے"۔

قابل ذکر ہے کہ 3 ستمبر کی رات کو روہ تھانہ علاقے کے سندرا گاؤں میں مجرموں نے ایک گھر سے لاکھوں مالیت کے زیورات اور نقدی چوری کر لی تھی۔ اس واقعہ کے تیسرے دن 6 ستمبر کی رات کو تاپور کے ایک گھر اور رتوئی گاؤں میں تین گھروں سے چوروں نے لاکھوں مالیت کے زیورات، نقدی اور سامان لوٹ لیا۔ ایک ہفتے کے اندر چوری کی تین وارداتوں سے گاؤں والوں میں خوف کا ماحول ہے۔ تاہم پولیس مذکورہ واقعات میں ملوث مجرموں کی تلاش میں مصروف ہے۔ اس کے باوجود دیہی سلامتی کے نقطہ نظر سے انہوں نے خود رات کے وقت پہرہ داری کی ذمہ داری اٹھائی ہے۔

نوادہ: بہار کے نوادہ میں ایک ایسا گاؤں ہے، جہاں کوئی آدھار کارڈ دکھائے بغیر گاؤں میں نہیں جا سکتا۔ یہ کوئی تغلقی فرمان یا کوئی سرکاری حکم نہیں ہے بلکہ یہ حکم نامہ چوری کی مسلسل وارداتوں سے پریشان گاؤں والوں نے جاری کیا ہے۔ یہ نوادہ ضلع کے روہ بلاک کے تحت سندرا گاؤں ہے، جہاں چوری کی واردات سے خوفزدہ گاؤں والوں نے اب خود سیکورٹی کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔

گاؤں والے نہ صرف ہر رات اجتماعی طور پر نگرانی کر رہے ہیں، بلکہ وہ سب سے پہلے جس چیز کی جانچ کرتے ہیں وہ ہے رات گئے گاؤں میں داخل ہونے والے کسی بھی نامعلوم شخص کا آدھار کارڈ۔ تمام معلومات درست ہونے کے بعد ہی انہیں گاؤں میں داخل ہونے دیا جاتا ہے۔ مقامی گوتم کمار نے بتایا کہ 3 ستمبر کی رات گاؤں کے بسنت کمار کے گھر میں چوری کی واردات کے بعد گاؤں والوں نے ایک میٹنگ کی۔ گاؤں کی سیکورٹی کے لیے ٹیم تشکیل دی گئی۔

مقامی شخص نے کہا کہ "اس میں ہر گھر سے ایک شخص کو شامل کیا گیا ہے، جو جاگنے کے بعد گاؤں میں چوکیداری کرے گا۔ اس کے لیے سات دنوں کے لیے کل سات ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔ گاؤں والے لاٹھی، موبائل اور ٹارچ سے لیس ہیں۔" گلیوں، محلوں، چوراہوں اور کھلیانوں میں گشت جاری ہے، اجنبی اور باہر کے لوگوں کو ان کی شناخت کی تصدیق کے بعد ہی گاؤں میں داخل ہونے کی اجازت ہے۔

گاؤں کے وکاس کمار، اروند کمار، پپو، سنجے کمار، وویک کمار، کشوری لال، راکیش کمار، مُنی پرساد نے بتایا کہ چوری کی واردات سے پریشان ہو کر انہیں ایسا قدم اٹھانا پڑا۔ یہاں ماروئی پنچایت کے مان پور، جاگیر اور راجہ ویگھا کو بھی گاؤں والوں کی طرف سے رات کے وقت پہرہ دیا جاتا ہے۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ اتوار کی رات مشکوک لوگوں کو گھومتے ہوئے دیکھا گیا، جس کے بعد گاؤں والوں نے ایک ٹیم بنا کر رات کو نگرانی شروع کر دی۔

وکاس کمار نے کہا کہ "گاؤں میں چوری کی وارداتوں سے ہم سب بہت پریشان ہیں۔ اس کو روکنے کے لیے ہم نے احتیاط کے طور پر ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔ یہ ٹیم رات کے وقت لاٹھیوں کے ساتھ گاؤں کی سرحد پر پہرہ دے رہی ہے۔ ہم کسی نا معلوم شخص کے داخلے سے پہلے اچھی طرح چھان بین کرتے ہیں۔ گاؤں والے اروند کمار نے کہا ہے کہ "اگر کوئی نامعلوم شخص گاؤں میں آتا ہے، تو ہم اسے آدھار کارڈ دکھانے کو کہتے ہیں۔ جب تک وہ ہمیں آدھار کارڈ نہیں دکھاتا، ہم اسے گاوں میں داخل نہیں ہونے دیتے"۔

قابل ذکر ہے کہ 3 ستمبر کی رات کو روہ تھانہ علاقے کے سندرا گاؤں میں مجرموں نے ایک گھر سے لاکھوں مالیت کے زیورات اور نقدی چوری کر لی تھی۔ اس واقعہ کے تیسرے دن 6 ستمبر کی رات کو تاپور کے ایک گھر اور رتوئی گاؤں میں تین گھروں سے چوروں نے لاکھوں مالیت کے زیورات، نقدی اور سامان لوٹ لیا۔ ایک ہفتے کے اندر چوری کی تین وارداتوں سے گاؤں والوں میں خوف کا ماحول ہے۔ تاہم پولیس مذکورہ واقعات میں ملوث مجرموں کی تلاش میں مصروف ہے۔ اس کے باوجود دیہی سلامتی کے نقطہ نظر سے انہوں نے خود رات کے وقت پہرہ داری کی ذمہ داری اٹھائی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.