ممبئی: ممبئی میں عید میلاد النبیﷺ کا جلوس اس بار 16 ستمبر کی جگہ 18 ستمبر کو منایا جائے گا۔ ای ٹی وی بھارت کو ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق چونکہ 16 کو گنیش وسرجن ہے اور 16 کو عید میلاد النبیﷺ ہے۔ اس لیے کسی بھی طرح کی کوئی دقت پیش نہ آئے یہ سوچ کر عید میلاد النبیﷺ جلوس کے لیے خلافت کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ گزشتہ برس بھی کچھ ایسا ہی ماحول تھا جس کو لے کر خلافت ہاؤس انتظامیہ نے یہ فیصلہ لیا کہ جلوس کی تاریخ میں تبدیلی لائی جائے تاکہ گنپتی وسرجن اور عید میلاد النبیﷺ کا جلوس دونوں پرامن طریقے سے ہوجائیں اور شہر میں ہندو مسلم اتحاد بھی قائِم رہے۔ چونکہ ایسا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اگر دونوں ایک ہے دن رہے گا تو کہیں کسی بھی طرح کی نازیبا حرکت کے سبب نظم و نسق کو خطرہ پیدا ہوگا۔
پولیس کو ہوگی آسانی
اس سے بھی اہم یہ ہے کہ نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لیے ممبئی پولیس کو ہر جگہ تعینات کیا جاتا ہے اور دونوں تیوہار الگ الگ دن میں رہیں گے تو پولیس کو بندوبست کرنے میں آسانی ہوگی جب کہ ایک ہی دن میں ہونے والے تیوہار میں پولیس کو نظم و نسق برقرار رکھنا کسی چیلنج سے کم نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Miladunnabi Celebration مہاراشٹر کیں عید میلادالنبی کا جلوس 29 ستمبر کو نکالا جائے گا
خلافت ہاؤس
ہندوستان کو آزادی دلانے کے لیے مشہور یہ عمارت جسے پوری دنیا خلافت ہاؤس کے نام سے جانتی ہے، ہندو اور مسلمانوں کے اتحاد کا مرکز ہے۔ آزادی کے حصول اور انگریز حکومت کو ملک سے باہر کرنے کے لیے یہیں سے وہ صور پھونکا گیا جس نے پورے ہندوستان کو متحد کردیا۔ تحریک عدم تعاون سمیت کئی تحریکات کا آغاز اور کئی منصوبوں کی اسی عمارت میں تکمیل کی گئی۔
صرف یہی نہیں بلکہ خلافت ہاؤس مہاتما گاندھی، پنڈت جواہر لعل نہرو، ان کے افراد خانہ، سردار پٹیل، علی برادران، مولانا ابوالکلام آزاد، حکیم اجمل خان، ڈاکٹر انصاری جیسی متعدد قدآور شخصیات کی سرگرمیوں کا یہ مرکز رہا اور یہ بات پورے وثوق کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ ہندوستان کی جہد آزادی کی کوئی بھی تاریخ خلافت تحریک کے اور خلافت ہاؤس کے تذکرے کے بغیر مکمل ہو ہی نہیں سکتی۔