گیا: ضلع کے بھدیہ میں جلسہ منعقد ہوا جس میں کئی بڑے علماء دین اور شعراء کے ساتھ مشائخ عظام کی شرکت ہوئی۔ اس میں علماء کرام نے اپنے خطاب میں معاشرے کی برائیوں کو گنوانے کے ساتھ دینی تعلیم پر زور دیا۔ مولانا ندیم سرور مصباحی نے تعلیم کے عنوان پر خطاب کیا اور انہوں نے اپنے خطاب میں موجود شرکاء سے کہا کہ ہر کوئی اپنے مرحومین کے حق مختلف طریقے سے ایصال ثواب کرتا ہے لیکن آج کے موجودہ وقت میں ایصال ثواب کا بہترین ذریعہ علم بھی ہے۔ ایک وقت میں خدمت خلق کے لیے پانی کے کنویں کی ضرورت پڑی تو کنویں بنائے گئے، لیکن موجودہ وقت میں ثواب جاریہ کا بہترین ذریعہ علم بھی ہے۔
علماء کرام نے کہا کہ آپ قوم کے غریب یتیم بچوں کی تربیت و تعلیم کے لیے تعلیم کے کنویں کو آباد کریں، جہاں تعلیم کے پیاسے پہنچیں گے اور علم سے اپنی پیاس بجھائیں گے، اپنے مرحومین کے حق میں ایصال ثواب کے لیے کئی اقدامات کو اپنایا جاسکتا ہے۔ لیکن ان میں ابھی تعلیم بہتر ہے اور اس کے لیے آپ انفرادی طور پر بھی کسی غریب یتیم بچے کو اسکول مدرسہ کالج کہیں بھی پڑھوا سکتے ہیں۔ اس سے معاشرے میں تعلیمی شرح بڑھے گی اور معاشرہ خوشحالی کی طرف بڑھے گا۔
جبکہ مولانا سید امان اللہ قادری ولی عہد خانقاہ قادریہ جوڑ مسجد نے کہاکہ آج ہمارے معاشرے میں یہ روایت بڑھ رہی ہے کہ لوگ اپنے بوڑھے بزرگ والدین کو اولڈ ایج ہوم میں پہنچا دیتے ہیں۔ والدین کی عظمت کو تبھی سمجھنا ممکن ہے جب آپ کے اندر تعلیم ہوگی خاص کر آپ دینی تعلیم سے آراستہ ہونگے، عصری اور دینی تعلیم غریب بچوں کو دلائیں۔ اس میں آپ کی بھی بھلائی ہے جبکہ اس موقع پر کانگریس اقلیتی سیل جھارکھنڈ کے انچارج عمیر احمد خان نے بھی خطاب کیا اور کہاکہ اس بڑے مجمع میں آنے کے بعد یہاں سے اس اچھے پیغام کو ہم سب ساتھ لیکر جائیں اور اسکو اپنائیں، ایک دوسرے کی مدد سے ہی اپنے معاشرے کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔