کولکاتا: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، جو مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کے معطل لیڈر شیخ شاہجہان کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے، نے کچھ اہم دستاویزات پکڑی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ وہ کس طرح سندیشکھلی کے لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کرتا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہجہاں کے لوگ زمین کے مالکان کو پاور آف اٹارنی پر دستخط کرنے پر مجبور کرتے تھے، جس سے اسے زمین کسی تیسرے شخص کو منتقل کرنے کا حق مل جاتا تھا۔یہ زمین ہتھیانے کا ایک اور طریقہ تھا، جبکہ اس کے علاوہ کھارے پانی کو بہا کر کھیتوں کو بنجر بنانے جیسے اقدامات بھی اپنائے گئے۔
ای ڈی کو پتہ چلا ہے کہ پاور آف اٹارنی حاصل کرنے کے بعد، زمین کو ایک تیسرے فریق کو بہت زیادہ قیمت پر فروخت کیا گیا تھا جبکہ اصل مالک کو معمولی رقم دی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ ای ڈی نے حال ہی میں کولکاتہ کی پی ایم ایل اے عدالت میں داخل کی گئی چارج شیٹ میں پاور آف اٹارنی کے ذریعے زمین پر قبضے کا بھی ذکر کیا ہے۔
اس کے علاوہ، ای ڈی کو یہ بھی پتہ چلا ہے کہ سندیشکھلی کے دیگر مچھلی کاشتکار اپنی مچھلی، خاص طور پر جھینگے اور جھینگے صرف شیخ شاہجہان کے مقرر کردہ ایجنٹوں کو فروخت کرنے کے لیے مجبور تھے اور قیمتیں بھی اسی نے طے کی تھیں۔ بعد میں ان مچھلیوں کو زیادہ قیمتوں پر برآمد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:سی بی آئی کی شاہجہاں شیخ پر گرفت مضبوط
گزشتہ ماہ داخل کی گئی چارج شیٹ میں ای ڈی نے شیخ شاہجہان پر غیر قانونی طور پر 261 کروڑ روپے کمانے کا الزام لگایا ہے۔ اب تک، مرکزی ایجنسی نے 59.5 ایکڑ زبردستی قبضہ شدہ اراضی کی نشاندہی کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے اور 27 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔