علیگڑھ: راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا گزشتہ روز انوپ شہر روڈ سے جواں کے راستے علی گڑھ پہنچی، داخل ہوتے وقت یاترا کو دیکھنے کے لیے سڑک کے دونوں طرف تماشائیوں کی قطار لگ گئی۔ راہل گاندھی کی نیائے یاترا کا قافلہ صبح تقریبا 9، بج کر 50، منٹ پر علی گڑھ سرحد میں داخل ہوا، راہل گاندھی دو منٹ چھیرت میں رکے اور وہاں ان کا استقبال کیا گیا۔
راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا علی گڑھ شہر کے جمال پور سے شروع ہوئی، جہاں لوگوں کی ایک بڑی بھیٹر نے ان کا استقبال کیا۔ جس کے بعد یاترا علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سینٹنری گیٹ پہنچی۔ جہاں طلباء نے یاترا کا خیرمقدم کیا، بھیڑ میں سے اے ایم یو طلباء رہنما محمد عارف تیاگی کو جیپ میں سوار پرینکا گاندھی نے بلایا جس کے بعد تیاگی نے جیپ پر چڑھ کر پرینکا اور راہل گاندگی سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں:
بھارت جوڑو نیائے یاترا: 90 فیصد اقلیتوں، دلتوں اور او بی سی کی بجٹ میں صرف سات فیصد حصے داری، راہل
راہل گاندھی نے علی گڑھ کی شمشاد مارکیٹ میں بھیڑ سے خطاب کیا۔ خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک میں مذہب کے نام پر لوگوں کو لڑانے، ڈرانے اور نفرت پھیلانے پر مجبور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی، امت شاہ اور اڈانی حکومت چلا رہے ہیں یہ تینوں ملک کی 90 فیصد آبادی کی جیبیں کاٹنے کا کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے چند سرمایہ داروں کے لاکھوں کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیے ہیں۔ ساتھ ہی قرض معافی کے نام پر کسانوں، مزدوروں اور غریبوں کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے۔ سی بی آئی، ای ڈی اور دیگر ایجنسیاں ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرتی ہیں جو حکومت کی مخالفت کرتے ہیں اور انصاف کی بات کرتے ہیں۔ حکومت نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کو لاگو کرکے چھوٹے اور دستکاری کے کاروبار کو تباہ کر دیا ہے۔