بنگلورو: سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر کے رحمن خان نے کہا کہ اس بجٹ میں عام آدمی کے لیے سوائے کھوکھلے وعدوں کے کچھ نہیں ہے۔ بی جے پی کی اصطلاح میں اسے کہتے ہیں۔ بطور "جملہ"، یا فرضی وعدے، جو وہ پچھلے 10 برسوں سے ہندوستان کے لوگوں کو دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر کے رحمن خان نے بجٹ پر سابق وزیر خزانہ اور کانگریس لیڈر چدمبرم کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کانگریس کے منشور کے کئی حصوں کو کاپی پیسٹ کیا ہے، جیسے اپرنٹس شپ، روزگار کی گارنٹی اسکیم، ہاؤسنگ اسکیم وغیرہ کو کانگریس کے منشور سے کاپی کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس میں چھوٹ 5 لاکھ سے بڑھا کر 7 لاکھ کر دی گئی ہے۔ بجٹ میں کوئی اور راحت نہیں دی گئی ہے۔یہ عوام مخالف بجٹ ہے۔ افراط زر بڑھتا رہے گا کیونکہ مالیاتی خسارہ بڑھ کر 4.9 ہو گیا ہے۔ اس صورت میں حکومت کو قرض لینے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اب پراپرٹی بیچنے پر دینا ہوگا ٹیکس، بجٹ میں ٹیکس کم کیا گیا لیکن یہ اصول تبدیل کیا گیا
قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے حوالے سے خان نے کہا کہ بجٹ میں ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پانے یا اسے روکنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں مکمل ہونے والے اقتصادی سروے اور اس بجٹ میں بہت بڑا فرق ہے، اس لیے روزمرہ کی اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مسلسل بڑھیں گی اور بلا روک ٹوک اضافہ کیا جائے گا۔