جلپائی گوڑی: مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع میں بھیانک طوفان کے بعد ضروری اشیا پہنچانے گئے مجسٹریٹ شمیع پروین اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کو متاثرین کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔
مقامی باشندوں کی شکایت ہے کہ کھانے پینے کی اشیا میسر نہیں ہیں۔ مقامی باشندوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ طوفان کے بعد میناگوڑی میں افراتفری کا ماحول ہے۔ مقامی باشندوں کی ناراضگی کے درمیان ضلع مجسٹریٹ راحت کے سامان وغیرہ لے کر پہنچیں۔ ضلع مجسٹریٹ شمیع پروین نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت کی جانب سے طوفان متاثرہ علاقوں میں راشن کٹس اور ضروری سامان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مقامی باشندوں کے درمیان تقسیم کیے گئے ہیں۔
اس دوران سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے کہا کہ حکومت کی جانب سے طوفان متاثرین کو ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ گاؤں کو حکومت سے سب کچھ ملتا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی میں چند منٹوں کے لیے گرج اور چمک کے ساتھ اولے پڑے۔ اس قدرتی آفت کی وجہ سے وہاں پر کئی درخت بھی گرگئے جس سے کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں تین مرد اور ایک خاتون شامل ہیں۔ دوسری جانب زخمیوں کی تعداد کئی سو ہو گئی ہے۔ جلپائی گڑی میڈیکل کالج میں تقریباً 65 لوگوں علاج کے لیے داخل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جلپائی گوڑی میں خطرناک آندھی طوفان، چار ہلاک - Jalpaiguri thunderstorm
جلپائی گوڑی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل پیشنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر پردیپ کمار ورما نے بتایا کہ جن لوگوں کے سر یا دیگر نازک اعضاء پر شدید چوٹیں آئی ہیں، انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد سلی گوڑی میڈیکل کالج ریفر کیا جا رہا ہے۔