ETV Bharat / state

نوئیڈا میں خاتون دو دنوں تک ڈیجیٹل اریسٹ - Digital arrest Case In Noida

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 29, 2024, 2:22 PM IST

دہلی اور این سی ار میں ڈیجیٹل اریسٹ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو سیکورٹی اداروں کے لیے تشویش کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ ابھی کچھ ہفتے قبل نوئڈا میں ایک خاتون کو ڈیجیٹل اریسٹ کر کے لاکھوں روپے کی منتقلی کی گئی تھی۔ اسی بیچ نوئیڈا میں ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے۔

نوئیڈا میں خاتون دو دنوں تک ڈیجیٹل اریسٹ
نوئیڈا میں خاتون دو دنوں تک ڈیجیٹل اریسٹ (etv bharat)
نوئیڈا میں خاتون دو دنوں تک ڈیجیٹل اریسٹ (etv bharat)

نوئیڈا: نوئیڈا ضلع میں ڈیجیٹل اریسٹ کا ایک واقعہ پیش آیا ہے۔ سائبر جعلسازوں نے ایک خاتون کو فحش ویڈیو اسکینڈل میں ملوث ہونے کی دھمکی دے کر 59 لاکھ روپے ہڑپ لیے۔ جعلسازوں نے خاتون سے یہ کہہ کر تقریباً 48 گھنٹے تک ڈیجیٹل اریسٹ میں رکھا کہ وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔ بدمعاشوں نے خاتون سے منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل جانے کے بہانے کئی بار رقم منتقل کرائی۔

ڈیجیٹل اریسٹ:

حال ہی میں دہلی-این سی آر سمیت ملک کے کئی حصوں سے ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ لوگ ڈیجیٹل اریسٹ ( گرفتاری)کا شکار ہو گئے۔ انہیں لوٹ لیا گیا۔ ایسے میں بہت سے لوگوں کے ذہن میں یہ سوال آتا ہے کہ انہوں نے گرفتاری کے بارے میں سنا ہے جو پولیس کرتی ہے لیکن یہ ڈیجیٹل گرفتاری کیا ہے جس میں لوگوں کے پیسے گنوائے جاتے ہیں۔

ڈیجیٹل گرفتاری کیا ہے؟

ڈیجیٹل گرفتاری میں، سائبر ٹھگ متاثرہ کو کال کرتا ہے اور اسے بتاتا ہے کہ اس کے خلاف شکایت درج کر لی گئی ہے۔ متاثرہ کو پہلے جھوٹے مقدمے سے ڈرایا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ گھبرا جاتا ہے۔ اس کے بعد ان کا گھر سے باہر نکلنے سے منع کر دیا جاتا ہے۔دوسری فون کال کرکے متاثرین کو مدد کا یقین دلایا جاتا ہے۔ مدد قبول کرتے ہوئے جعلساز کچھ بھی کہتا ہے متاثرہ اس پر عمل کرتا ہے۔ دھوکہ باز متاثرین سے ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہتے ہیں۔ اس ایپ کے ذریعے شکار سے مسلسل جڑے رہتے ہیں۔

کچھ دیر کے بعد، وہ متاثرہ سے کچھ رقم مانگتا ہے تاکہ کیس کو ختم کر سکے۔ متاثرہ شخص اتنا خوفزدہ ہو جاتا ہے کہ وہ ایسی باتیں اپنے رشتہ داروں اور قریبی لوگوں کو بتانے سے بھی ڈرتا ہے اور ان کی باتوں میں آ کر اپنا پیسہ گنوا دیتا ہے۔

سائبر کرائم سے بچنے کے طریقے :
غلطی سے بھی کسی نامعلوم لنک پر کلک نہ کریں، اس کی وجہ سے آپ کا بینک اکاؤنٹ ہیک ہو سکتا ہے اور آپ کے اکاؤنٹ میں جمع رقم سائبر کرمنلز ٹرانسفر کرا سکتے ہیں۔

کسی بھی ویب سائٹ پر جاتے وقت سب سے پہلے جس پر آپ کو توجہ دینی چاہیے وہ ہے HTTPS۔ اگر ویب سائٹ کا لنک HTTPS کے بجائے HTTP پر مشتمل ہے تو ہمیں ایسی ویب سائٹ پر نہیں جانا چاہئے اور ہمیں غلطی سے نامعلوم ویب سائٹ پر لاگ ان نہیں ہونا چاہئے اور ذاتی تفصیلات کا اشتراک نہیں کرنا چاہئے۔

اکثر کسی بھی سافٹ ویئر یا ایپ کو مفت میں استعمال کرنے کے لیے وہ اپنے کمپیوٹر یا اسمارٹ فون میں ایسی تھرڈ پارٹی ایپس اور سافٹ ویئر انسٹال کرتے ہیں۔ جو بالکل بھی محفوظ نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے ہمارا کمپیوٹر اور اسمارٹ فون ہیک ہوسکتا ہے۔ اس لیے کبھی بھی تھرڈ پارٹی ایپ یا سافٹ ویئر استعمال نہ کریں۔

اکثر ہمیں اور ہمارے اردگرد کے لوگوں کو ایسی کالیں آتی رہتی ہیں۔ جس میں آن لائن اسکیموں اور لاٹریوں کی بات ہوتی ہے، پیسے دینے کے دعوے ہوتے ہیں اور بدلے میں ہماری ذاتی معلومات اور پیسے مانگے جاتے ہیں، تو ایسی صورت میں آپ کو اس پر بالکل بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔
اگر آپ مفت انٹرنیٹ کی خاطر پبلک وائی فائی کا استعمال کرتے ہیں تو ہوشیار ہوجائیں کیونکہ آج کے دور میں مفت پبلک وائی فائی بالکل بھی محفوظ نہیں ہے، اس سے آپ کا سسٹم ہیک ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نوئیڈا: لگژری گاڑیوں کی چوری کرنے والے گروہ کا پردہ فاش، 6 ملزمین گرفتار

انٹرنیٹ استعمال کرنے کے لیے ایک براؤزر بالکل ضروری ہے۔ ایسے میں ہمارے براؤزر میں اس طرح کی بہت سی خامیاں ہیں۔ جن میں سے ایک ہیکر ہمارے سسٹم کو ہیک کر سکتا ہے۔ ان کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے براؤزر کو اپ ڈیٹ کرنا چاہیے۔ اس لیے ہمیں اپنے براؤزر کو اپ ڈیٹ رکھنا چاہیے۔

نوئیڈا میں خاتون دو دنوں تک ڈیجیٹل اریسٹ (etv bharat)

نوئیڈا: نوئیڈا ضلع میں ڈیجیٹل اریسٹ کا ایک واقعہ پیش آیا ہے۔ سائبر جعلسازوں نے ایک خاتون کو فحش ویڈیو اسکینڈل میں ملوث ہونے کی دھمکی دے کر 59 لاکھ روپے ہڑپ لیے۔ جعلسازوں نے خاتون سے یہ کہہ کر تقریباً 48 گھنٹے تک ڈیجیٹل اریسٹ میں رکھا کہ وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔ بدمعاشوں نے خاتون سے منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل جانے کے بہانے کئی بار رقم منتقل کرائی۔

ڈیجیٹل اریسٹ:

حال ہی میں دہلی-این سی آر سمیت ملک کے کئی حصوں سے ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ لوگ ڈیجیٹل اریسٹ ( گرفتاری)کا شکار ہو گئے۔ انہیں لوٹ لیا گیا۔ ایسے میں بہت سے لوگوں کے ذہن میں یہ سوال آتا ہے کہ انہوں نے گرفتاری کے بارے میں سنا ہے جو پولیس کرتی ہے لیکن یہ ڈیجیٹل گرفتاری کیا ہے جس میں لوگوں کے پیسے گنوائے جاتے ہیں۔

ڈیجیٹل گرفتاری کیا ہے؟

ڈیجیٹل گرفتاری میں، سائبر ٹھگ متاثرہ کو کال کرتا ہے اور اسے بتاتا ہے کہ اس کے خلاف شکایت درج کر لی گئی ہے۔ متاثرہ کو پہلے جھوٹے مقدمے سے ڈرایا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ گھبرا جاتا ہے۔ اس کے بعد ان کا گھر سے باہر نکلنے سے منع کر دیا جاتا ہے۔دوسری فون کال کرکے متاثرین کو مدد کا یقین دلایا جاتا ہے۔ مدد قبول کرتے ہوئے جعلساز کچھ بھی کہتا ہے متاثرہ اس پر عمل کرتا ہے۔ دھوکہ باز متاثرین سے ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہتے ہیں۔ اس ایپ کے ذریعے شکار سے مسلسل جڑے رہتے ہیں۔

کچھ دیر کے بعد، وہ متاثرہ سے کچھ رقم مانگتا ہے تاکہ کیس کو ختم کر سکے۔ متاثرہ شخص اتنا خوفزدہ ہو جاتا ہے کہ وہ ایسی باتیں اپنے رشتہ داروں اور قریبی لوگوں کو بتانے سے بھی ڈرتا ہے اور ان کی باتوں میں آ کر اپنا پیسہ گنوا دیتا ہے۔

سائبر کرائم سے بچنے کے طریقے :
غلطی سے بھی کسی نامعلوم لنک پر کلک نہ کریں، اس کی وجہ سے آپ کا بینک اکاؤنٹ ہیک ہو سکتا ہے اور آپ کے اکاؤنٹ میں جمع رقم سائبر کرمنلز ٹرانسفر کرا سکتے ہیں۔

کسی بھی ویب سائٹ پر جاتے وقت سب سے پہلے جس پر آپ کو توجہ دینی چاہیے وہ ہے HTTPS۔ اگر ویب سائٹ کا لنک HTTPS کے بجائے HTTP پر مشتمل ہے تو ہمیں ایسی ویب سائٹ پر نہیں جانا چاہئے اور ہمیں غلطی سے نامعلوم ویب سائٹ پر لاگ ان نہیں ہونا چاہئے اور ذاتی تفصیلات کا اشتراک نہیں کرنا چاہئے۔

اکثر کسی بھی سافٹ ویئر یا ایپ کو مفت میں استعمال کرنے کے لیے وہ اپنے کمپیوٹر یا اسمارٹ فون میں ایسی تھرڈ پارٹی ایپس اور سافٹ ویئر انسٹال کرتے ہیں۔ جو بالکل بھی محفوظ نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے ہمارا کمپیوٹر اور اسمارٹ فون ہیک ہوسکتا ہے۔ اس لیے کبھی بھی تھرڈ پارٹی ایپ یا سافٹ ویئر استعمال نہ کریں۔

اکثر ہمیں اور ہمارے اردگرد کے لوگوں کو ایسی کالیں آتی رہتی ہیں۔ جس میں آن لائن اسکیموں اور لاٹریوں کی بات ہوتی ہے، پیسے دینے کے دعوے ہوتے ہیں اور بدلے میں ہماری ذاتی معلومات اور پیسے مانگے جاتے ہیں، تو ایسی صورت میں آپ کو اس پر بالکل بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔
اگر آپ مفت انٹرنیٹ کی خاطر پبلک وائی فائی کا استعمال کرتے ہیں تو ہوشیار ہوجائیں کیونکہ آج کے دور میں مفت پبلک وائی فائی بالکل بھی محفوظ نہیں ہے، اس سے آپ کا سسٹم ہیک ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نوئیڈا: لگژری گاڑیوں کی چوری کرنے والے گروہ کا پردہ فاش، 6 ملزمین گرفتار

انٹرنیٹ استعمال کرنے کے لیے ایک براؤزر بالکل ضروری ہے۔ ایسے میں ہمارے براؤزر میں اس طرح کی بہت سی خامیاں ہیں۔ جن میں سے ایک ہیکر ہمارے سسٹم کو ہیک کر سکتا ہے۔ ان کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے براؤزر کو اپ ڈیٹ کرنا چاہیے۔ اس لیے ہمیں اپنے براؤزر کو اپ ڈیٹ رکھنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.