ETV Bharat / state

بی جے پی کے مسلسل طعنوں کے باوجود لوگوں کے گھروں تک گارنٹی کی اسکیمیں پہنچ چکی ہیں - achievement of Karnataka Government

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 21, 2024, 12:50 PM IST

achievement of Karnataka Government: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سی ایم سدارامیا نے کہا ہے کہ بی جے پی کے مسلسل طعنوں کے باوجود لوگوں کے گھروں تک گارنٹی کی اسکیمیں پہنچ چکی ہیں۔ گارنٹی کے علاوہ ترقی کے لیے رقم مختص کی گئی ہے۔

Media interaction program organised for CM Siddaramaiah Bangalore Press Club on the occasion of the achievement of the Government
بی جے پی کے مسلسل طعنوں کے باوجود لوگوں کے گھروں تک گارنٹی کی اسکیمیں پہنچ چکی ہیں (ETV Bharat Urdu)

بنگلورو: وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ بی جے پی کے مسلسل طعنوں کے باوجود ضمانتیں لوگوں کی دہلیز تک پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے اعداد و شمار کے ساتھ وضاحت کی کہ ضمانتوں کے علاوہ ترقی کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔ وہ موجودہ حکومت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر بنگلور پریس کلب کے زیر اہتمام میٹ دی پریس پروگرام میں میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ سدرامیا نے اعداد و شمار کے ساتھ وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وجےندر، آر اشوک معاشیات نہیں سمجھتے۔ اس لیے وہ جھوٹ بول رہے ہیں کہ خزانہ خالی ہے۔ ہم نے بجٹ میں کہا تھا کہ ہم گارنٹی کے علاوہ ترقیاتی کاموں کے لیے 54374 کروڑ خرچ کریں گے۔ لیکن ہم نے 56274 کروڑ خرچ کیے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم نے بجٹ میں بتائی گئی رقم سے زیادہ خرچ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Karnataka Cabinet Meeting کرناٹک میں کانگریس حکومت نے پانچ انتخابی وعدوں پر عمل کرنے کا اعلان کیا

انہوں نے کہا ہم نے بجٹ میں کہا تھا کہ آبپاشی پر 16360 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ لیکن ہم نے 18198 کروڑ خرچ کیے۔ ہم نے جو کہا تھا اس سے زیادہ خرچ کیا۔ ای ایم نے سوال کیا کہ ہم نے محکمہ تعمیرات عامہ میں بھی 9661 کروڑ خرچ کیے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر بی جے پی کے بیان کے مطابق خزانہ خالی ہوتا تو کیا اتنا خرچ کرنا ممکن ہوتا؟ ہم نے سماجی بہبود، پسماندہ کے لیے ریزرویشن کے لیے درج فہرست ذات/طبقہ کے ٹھیکیداروں کو ایک کروڑ تک کے کاموں کے لیے ریزرویشن دیا ہے۔ SCSP/TSP ایکٹ ہماری حکومت نے نافذ کیا تھا۔ مودی کو جھوٹ بولنا بند کرنے دیں اور جواب دیں کہ بی جے پی کی حکومت والی حکومتوں نے ایکٹ کو لاگو کیوں نہیں کیا، سی ایم نے چیلنج کیا۔ مودی ایک اور جھوٹ بول رہے ہیں کہ ہم پسماندہوں سے ریزرویشن چھین کر مسلمانوں کو دیں گے۔ یہ سراسر جھوٹ ہے۔

سی ایم سدرامیا نے کہا کہ چنا ریڈی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ریاست میں 30 سال سے مسلم ریزرویشن نافذ ہے۔ بومئی حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ بھی جمع کرایا ہے اور اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ مسلمانوں کے ریزرویشن کو منسوخ نہیں کرے گی۔ حالانکہ مودی اپنی تقریروں میں جھوٹ بولتے پھر رہے ہیں۔ ہم نے کسی کا ریزرویشن نہیں چھینا۔ تو مودی جو کہہ رہے ہیں وہ سراسر جھوٹ ہے۔ بی جے پی اور مودی کو انتخابات کے لیے لوگوں کو بھڑکانا اور گمراہ کرنا بند کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بی جے پی کے جھوٹ سے واقف ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ صحت، تعلیم، آبپاشی، سماجی بہبود اور زراعت سمیت تمام محکموں میں ترقیاتی کام جاری ہیں۔ سدرامیا نے وضاحت کی کہ ہم نے متوسط طبقہ اور غریبوں کی قوت خرید بڑھانے کی ضمانتیں لاگو کی ہیں جو بی جے پی کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے پریشان تھے۔

وزیر اعلیٰ کے خطاب کی دیگر اہم باتیں
حلف اٹھانے کے دن سے ہی ہم نے الیکشن میں کیے گئے وعدوں اور ضمانتوں پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کیے اور پانچوں ضمانتوں پر عمل درآمد کرایا۔

اگرچہ ہم نے انا بھاگیہ اسکیم کے لیے رقم دی، لیکن مرکزی حکومت چاول فراہم کرنے میں ناکام رہی۔ چاول ذخیرہ کیا گیا لیکن دیا نہیں گیا۔ حکام نے بتایا کہ اوپر سے چاول نہ دینے کا حکم ہے۔ ملک کے عوام کے کھاتوں میں بغیر کسی دلال کے پیسے براہ راست جمع کیے جاتے ہیں۔

چناپریڈی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ریاست میں 30 سال سے مسلم ریزرویشن نافذ ہے۔ بومئی حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ بھی جمع کرایا ہے اور اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ مسلمانوں کے ریزرویشن کو منسوخ نہیں کرے گی۔ حالانکہ مودی اپنی تقریروں میں جھوٹ بولتے پھر رہے ہیں۔ ہم نے کسی کا ریزرویشن نہیں چھینا۔ تو مودی جو کہہ رہے ہیں وہ سراسر جھوٹ ہے، انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہیں گے کہ ہمارے دور میں کرپشن مکمل طور پر رک گئی۔ لیکن ہم رقم کو کم کرنے کے لیے سخت اقدامات کر رہے ہیں۔ 40 فیصد کمیشن کے حوالہ سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

بنگلورو: وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ بی جے پی کے مسلسل طعنوں کے باوجود ضمانتیں لوگوں کی دہلیز تک پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے اعداد و شمار کے ساتھ وضاحت کی کہ ضمانتوں کے علاوہ ترقی کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔ وہ موجودہ حکومت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر بنگلور پریس کلب کے زیر اہتمام میٹ دی پریس پروگرام میں میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ سدرامیا نے اعداد و شمار کے ساتھ وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وجےندر، آر اشوک معاشیات نہیں سمجھتے۔ اس لیے وہ جھوٹ بول رہے ہیں کہ خزانہ خالی ہے۔ ہم نے بجٹ میں کہا تھا کہ ہم گارنٹی کے علاوہ ترقیاتی کاموں کے لیے 54374 کروڑ خرچ کریں گے۔ لیکن ہم نے 56274 کروڑ خرچ کیے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم نے بجٹ میں بتائی گئی رقم سے زیادہ خرچ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Karnataka Cabinet Meeting کرناٹک میں کانگریس حکومت نے پانچ انتخابی وعدوں پر عمل کرنے کا اعلان کیا

انہوں نے کہا ہم نے بجٹ میں کہا تھا کہ آبپاشی پر 16360 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ لیکن ہم نے 18198 کروڑ خرچ کیے۔ ہم نے جو کہا تھا اس سے زیادہ خرچ کیا۔ ای ایم نے سوال کیا کہ ہم نے محکمہ تعمیرات عامہ میں بھی 9661 کروڑ خرچ کیے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر بی جے پی کے بیان کے مطابق خزانہ خالی ہوتا تو کیا اتنا خرچ کرنا ممکن ہوتا؟ ہم نے سماجی بہبود، پسماندہ کے لیے ریزرویشن کے لیے درج فہرست ذات/طبقہ کے ٹھیکیداروں کو ایک کروڑ تک کے کاموں کے لیے ریزرویشن دیا ہے۔ SCSP/TSP ایکٹ ہماری حکومت نے نافذ کیا تھا۔ مودی کو جھوٹ بولنا بند کرنے دیں اور جواب دیں کہ بی جے پی کی حکومت والی حکومتوں نے ایکٹ کو لاگو کیوں نہیں کیا، سی ایم نے چیلنج کیا۔ مودی ایک اور جھوٹ بول رہے ہیں کہ ہم پسماندہوں سے ریزرویشن چھین کر مسلمانوں کو دیں گے۔ یہ سراسر جھوٹ ہے۔

سی ایم سدرامیا نے کہا کہ چنا ریڈی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ریاست میں 30 سال سے مسلم ریزرویشن نافذ ہے۔ بومئی حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ بھی جمع کرایا ہے اور اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ مسلمانوں کے ریزرویشن کو منسوخ نہیں کرے گی۔ حالانکہ مودی اپنی تقریروں میں جھوٹ بولتے پھر رہے ہیں۔ ہم نے کسی کا ریزرویشن نہیں چھینا۔ تو مودی جو کہہ رہے ہیں وہ سراسر جھوٹ ہے۔ بی جے پی اور مودی کو انتخابات کے لیے لوگوں کو بھڑکانا اور گمراہ کرنا بند کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بی جے پی کے جھوٹ سے واقف ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ صحت، تعلیم، آبپاشی، سماجی بہبود اور زراعت سمیت تمام محکموں میں ترقیاتی کام جاری ہیں۔ سدرامیا نے وضاحت کی کہ ہم نے متوسط طبقہ اور غریبوں کی قوت خرید بڑھانے کی ضمانتیں لاگو کی ہیں جو بی جے پی کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے پریشان تھے۔

وزیر اعلیٰ کے خطاب کی دیگر اہم باتیں
حلف اٹھانے کے دن سے ہی ہم نے الیکشن میں کیے گئے وعدوں اور ضمانتوں پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کیے اور پانچوں ضمانتوں پر عمل درآمد کرایا۔

اگرچہ ہم نے انا بھاگیہ اسکیم کے لیے رقم دی، لیکن مرکزی حکومت چاول فراہم کرنے میں ناکام رہی۔ چاول ذخیرہ کیا گیا لیکن دیا نہیں گیا۔ حکام نے بتایا کہ اوپر سے چاول نہ دینے کا حکم ہے۔ ملک کے عوام کے کھاتوں میں بغیر کسی دلال کے پیسے براہ راست جمع کیے جاتے ہیں۔

چناپریڈی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ریاست میں 30 سال سے مسلم ریزرویشن نافذ ہے۔ بومئی حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ بھی جمع کرایا ہے اور اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ مسلمانوں کے ریزرویشن کو منسوخ نہیں کرے گی۔ حالانکہ مودی اپنی تقریروں میں جھوٹ بولتے پھر رہے ہیں۔ ہم نے کسی کا ریزرویشن نہیں چھینا۔ تو مودی جو کہہ رہے ہیں وہ سراسر جھوٹ ہے، انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہیں گے کہ ہمارے دور میں کرپشن مکمل طور پر رک گئی۔ لیکن ہم رقم کو کم کرنے کے لیے سخت اقدامات کر رہے ہیں۔ 40 فیصد کمیشن کے حوالہ سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.