بیدر: مفتی شیخ عبدالغفار مظفر القاسمی صدر مجلس العلماء والحفاظ ضلع بیدر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر ڈاکٹر محمد ایاز خان کو آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے بیدر سے کانگریس کا ٹکٹ دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم لوگ جلد ہی کانگریس لیڈر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور اے آئی سی سی صدر ملیکارجن کھرگے جی سے ملاقات کریں گے اور اقلیتوں کو بیدر سے ٹکٹ دینے کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے شہر کے اردو ہال میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر محمد ایاز خان کا شمار کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈروں میں ہوتا ہے، ان کے بیدر، گلبرگہ، بنگلور میں تعلیمی ادارے ہیں۔ جن میں وہ غریب بچوں کو مفت تعلیم دے رہے ہیں، و سماجی سرگرمیوں میں سرگرم رہتے ہیں، وہ بیدر سے کانگریس کے ٹکٹ کے بھی امیدوار ہیں۔ بیدر حلقہ سے کانگریس کا ٹکٹ آزادی کے بعد پہلے الیکشن میں اقلیتوں کو دیا گیا تھا، جن کا اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے شوکت انصاری کو منتخب کیا گیا، اس کے بعد اقلیتوں کو ابھی تک کوئی ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ بیدر لوک سبھا حلقہ میں اقلیتی برادری کے 5 سے 6 لاکھ ووٹر ہیں، پچھلے الیکشن میں کانگریس کو شکست ہوئی تھی، اس بار اگر اقلیت کو ٹکٹ دیا جائے تو جیت یقینی ہے۔ ریاستی کانگریس لیڈر نے ریاست کے دو حلقوں میں اقلیتوں کو ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیدر کا ٹکٹ دیا جائے تو اچھا ہو گا۔ اقلیتیں کانگریس پارٹی کی مسلسل حمایت کر رہی ہیں، پارٹی ٹکٹ مانگنا ہمارا حق ہے۔ جمعیت علماء کے صدر عبدالغنی نے کہا کہ ہم کانگریس کے اعلیٰ ذمہ داران سے اپیل کرتے ہیں کہ اس بار بھی بیدر لوک سبھا حلقہ کے لیے ایک مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا جائے۔ واضح رہے کہ 2019 لوک سبھا انتخابات میں بھی ڈاکٹر محمد ایاز خان نے بیدر لوک سبھا حلقہ سے ٹکٹ کا مطالبہ پرزور انداز میں کیا تھا لیکن اس وقت انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا لیکن ممکن ہے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں انہیں ٹکٹ مل جائے کیونکہ اس بار ریاست میں کانگریس پارٹی کی ہی حکومت ہے اور کانگریس پارٹی کے قومی صدر کا تعلق بھی اسی ضلع سے ہے۔
اس پریس کانفرنس میں ضلع بیدر کے مولانا عبدالغنی خان صدر جمعیت علماء بیدر، حافظ محمد عمر قریشی خازن جمعیت علماء ضلع بیدر، مولانا ذاکر حسین ناظم مدرسہ محبوب العلوم مرکھل، مولانا مفتی احتشام الحق، مولانا اللہ بخش قاسمی، مولانا افتخار حسین، صغیر، مولانا محمد رفیق قاسمی ڈاکٹر عبدالوحید بہار بیدر اور سید منصور احمد قادری و دیگر علمائے کرام موجود تھے۔