کانپور: کانپور کے رجبی روڈ میں واقع جمعیتہ بلڈنگ میں منعقدہ سالانہ جلسہ کے مہمان خصوصی مولانا سید محمد طلحہ قاسمی نقشبندی نے کہاکہ دعوت انسانوں کی بڑی ضرورت ہے۔اس وقت حضورؐ دنیا میں تشریف لائے۔ اُس دور میں عربی زبان کو عالمی پیمانے پر وہی مقام حاصل تھا جو آج انگریزی زبان کو حاصل ہے۔ جب آہستہ آہستہ عربی زبان کا وہ غلبہ ختم ہوا تو ضرورت پڑی ایک اور عالمی زبان کی۔ یہ کام اللہ نے انگریزی زبان سے لیا۔
انہوں نے کہاکہ دعوت کی زبان کا سیکھنا بھی ضروری ہے۔ہمیں یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ ہم کیا بات پہنچا رہے ہیں؟جس پیغمبر ؐ کی بات پہنچا رہے ہیں اس پیغمبر نے کیا کہا ہے؟الحمد اللہ وہ زبان یعنی عربی محفوظ ہے اور قیامت تک محفوظ رہے گی۔ ساتھ ہی جن لوگوں تک دین کی بات پہنچا رہے ان کی زبان کیا ہے، ہمارے لئے اس کا علم بھی ہونا ضروری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پیغمبر وں کی وراثت مال و دولت نہیں بلکہ علم ہوتا ہے۔ اس لئے علماء کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ دین کے نام پر جو علم اللہ نے انہیں دیا ہے اس علم کی روشنی وہ دنیا تک پہنچائیں، جن لوگوں تک وہ روشنی پہنچانی ہے ان کی زبان کا علم حاصل کرنا بھی ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حج ہاؤس کے افتتاح کے بعد بھی حج تربیتی نشست نہیں ہوسکی
حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کانپور کے سالانہ جلسہ میں فارغین کے دو سالہ کورس کے آخری سیشن کے بعد منعقد ہونے والے امتحانات میں اول پوزیشن حاصل کرنے والے مولانا محمد آصف ضیاء، دوم پوزیشن لانے والے دانش ضیاء اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والے محمد قسیم کے علاوہ سال اور مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو شیلڈ اور سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا۔تین حفاظ کرام محمد اسجد، طہور بختیارا ور محمد عاقب کے سروں پردستار باندھ کر دستاربندی کرتے ہوئے تحائف اور دعاؤں سے نوازا گیا۔