مرادآباد : کانگرس پارٹی رہنما راہل گاندھی پر نسلی تبصرہ کی مخالفت میں کانگریسی کارکنان نے آج مرادآباد میں شدید احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ہماچل پردیش سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے کل راہل گاندھی کے خلاف ایوان میں نسلی تبصرہ کرتے ہوئے ان کی بے عزتی کی تھی۔اس سے ملک بھر کے کانگرس پارٹی کے کارکنان میں شدید ناراضگی ہے اور انوراگ ٹھاکر کے بیان کی مذمت کی جا رہی ہے۔
تو وہیں مرادآباد میں ضلع کانگرس کمیٹی نے کانگرس کے دفتر میں ایک میٹنگ کا اہتمام کیا اور اس کے بعد مصروف ترین گرہٹی چوراہے پر انوراگ ٹھاکر کا پتلا نظر آتش کرنے کی حکمت عملی تیار کی۔ راہل گاندھی زندہ باد اور انوراگ ٹھاکر ہائے ہائے کے نعرے لگاتے ہوئے سینکڑوں کانگریسی کارکنان انوراگ ٹھاکر کا پتلا لے کر گرہٹی چوراہے کی طرف بڑھے جہاں پولیس نے ان کو روک دیا اور زبردستی پتلا ان کے ہاتھ سے چھین لیا۔
کانگرس پارٹی کے ضلع صدر اسلم خورشید نے بتایا کہ راہل گاندھی کے خلاف اس طرح کے تبصروں کو کانگرس پارٹی برداشت نہیں کرے گی انوراگ ٹھاکر کے راہل گاندھی پر کیے نسلی تبصرے کی مذمّت کرتے ہوئے آج ہم نے انکا پتلا نظر آتش کرنے کا پلان تیار کیا تھا۔مگر پولیس نے ہمارے ہاتھ سے پتلا چھین لیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگرس پارٹی پیچھے نہیں ہٹے گی اور پارٹی ہائی کمان کے حکم کے مطابق اس طرح کے بیانوں کی مذمت کرتی رہے گی۔
انوراگ ٹھاکر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مرادآباد ضلع اقلیتی کمیٹی کے چیئرمین افضل صابری نے کہا کہ آج پولیس انتظامیہ نے ہمیں زبردستی انوراگ ٹھاکر کا پتلا جلانے سے روک دیا۔ انہوں نے کہا بھارتیہ جنتا پارٹی مہنگائی، بےروزگاری جیسے مدعؤں سے عوام کا دھیان بھٹکانا چاہتی ہے۔ جس کی وجہ سے اس طرح کی بیان بازی کی جا رہی ہے۔