کولکاتا/نئی دہلی: کانگریس اپنی مغربی بنگال یونٹ کو از سر نو تشکیل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔امکان ہے کہ وہ مختصر مدت میں ریاست کی سیاست میں اپوزیشن کی غالب پوزیشن پر قبضہ کرنے کے لیے اپنے اہم حریف کے طور پر بی جے پی کو نشانہ بنائے گی۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع نے کہا کہ حکمراں ترنمول کانگریس سے کیسے نمٹا جائے، جو ریاست میں کانگریس سے لڑتی ہے لیکن قومی سطح پر پرانی پارٹی کے ساتھ کام کرتی ہے، اس کا فیصلہ ہائی کمان بعد میں کرے گا۔
کانگریس کی توجہ مغربی بنگال پر
مغربی بنگال کے اے آئی سی سی سکریٹری انچارج بی پی سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بی جے پی ریاست میں کانگریس پارٹی کی اہم حریف ہے اور انہیں وہاں دوبارہ منظم ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں پی سی سی کے نئے سربراہ کی تلاش اس وقت شروع ہوئی جب ریاستی یونٹ کے سابق سربراہ ادھیر رنجن چودھری اپنی روایتی سیٹ بہرام پور سے لوک سبھا انتخابات ہار گئے اور مشرقی ریاست میں پارٹی کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔ کانگریس نے ریاست کی 42 لوک سبھا سیٹوں میں سے 14 پر الیکشن لڑا اور مالدہ کو چھوڑ کر تمام سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں:دہشت گردانہ حملوں کا حل جھوٹے وعدوں کے بجائے مضبوط کارروائی سے نکلے گا: راہل گاندھی
انہوں نے کہاکہ مالدہ میں عسیٰ خان چودھری کی شکل میں واحد کامیابی ملی ۔ کانگریس حکمراں ٹی ایم سی کے ساتھ اتحاد کرنے کی خواہشمند تھی لیکن وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اس تجویز کو مسترد کردیا۔