ETV Bharat / state

کانگریس کی توجہ مغربی بنگال پر، جانیں کیا ہے مکمل حکمت عملی؟ - Congress Focus On West Bengal

لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو مغربی بنگال میں صرف 4 فیصد ووٹ ملے اور اس وقت اس کے پاس کھونے کو کچھ نہیں ہے۔ تاہم، اگر وہ مقامی سطح پر اپنی پارٹی کی تنظیم کو بہتر بناتی ہے اور اپنی سیاسی جگہ تلاش کر لیتی ہے، تو اس کے مثبت نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 9, 2024, 6:34 PM IST

کانگریس کی توجہ مغربی بنگال پر، جانیں کیا ہے مکمل حکمت عملی؟
کانگریس کی توجہ مغربی بنگال پر، جانیں کیا ہے مکمل حکمت عملی؟ ((ٖFile PhotoANI ))

کولکاتا/نئی دہلی: کانگریس اپنی مغربی بنگال یونٹ کو از سر نو تشکیل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔امکان ہے کہ وہ مختصر مدت میں ریاست کی سیاست میں اپوزیشن کی غالب پوزیشن پر قبضہ کرنے کے لیے اپنے اہم حریف کے طور پر بی جے پی کو نشانہ بنائے گی۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع نے کہا کہ حکمراں ترنمول کانگریس سے کیسے نمٹا جائے، جو ریاست میں کانگریس سے لڑتی ہے لیکن قومی سطح پر پرانی پارٹی کے ساتھ کام کرتی ہے، اس کا فیصلہ ہائی کمان بعد میں کرے گا۔

کانگریس کی توجہ مغربی بنگال پر

مغربی بنگال کے اے آئی سی سی سکریٹری انچارج بی پی سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بی جے پی ریاست میں کانگریس پارٹی کی اہم حریف ہے اور انہیں وہاں دوبارہ منظم ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں پی سی سی کے نئے سربراہ کی تلاش اس وقت شروع ہوئی جب ریاستی یونٹ کے سابق سربراہ ادھیر رنجن چودھری اپنی روایتی سیٹ بہرام پور سے لوک سبھا انتخابات ہار گئے اور مشرقی ریاست میں پارٹی کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔ کانگریس نے ریاست کی 42 لوک سبھا سیٹوں میں سے 14 پر الیکشن لڑا اور مالدہ کو چھوڑ کر تمام سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں:دہشت گردانہ حملوں کا حل جھوٹے وعدوں کے بجائے مضبوط کارروائی سے نکلے گا: راہل گاندھی

انہوں نے کہاکہ مالدہ میں عسیٰ خان چودھری کی شکل میں واحد کامیابی ملی ۔ کانگریس حکمراں ٹی ایم سی کے ساتھ اتحاد کرنے کی خواہشمند تھی لیکن وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اس تجویز کو مسترد کردیا۔

کولکاتا/نئی دہلی: کانگریس اپنی مغربی بنگال یونٹ کو از سر نو تشکیل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔امکان ہے کہ وہ مختصر مدت میں ریاست کی سیاست میں اپوزیشن کی غالب پوزیشن پر قبضہ کرنے کے لیے اپنے اہم حریف کے طور پر بی جے پی کو نشانہ بنائے گی۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع نے کہا کہ حکمراں ترنمول کانگریس سے کیسے نمٹا جائے، جو ریاست میں کانگریس سے لڑتی ہے لیکن قومی سطح پر پرانی پارٹی کے ساتھ کام کرتی ہے، اس کا فیصلہ ہائی کمان بعد میں کرے گا۔

کانگریس کی توجہ مغربی بنگال پر

مغربی بنگال کے اے آئی سی سی سکریٹری انچارج بی پی سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بی جے پی ریاست میں کانگریس پارٹی کی اہم حریف ہے اور انہیں وہاں دوبارہ منظم ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں پی سی سی کے نئے سربراہ کی تلاش اس وقت شروع ہوئی جب ریاستی یونٹ کے سابق سربراہ ادھیر رنجن چودھری اپنی روایتی سیٹ بہرام پور سے لوک سبھا انتخابات ہار گئے اور مشرقی ریاست میں پارٹی کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔ کانگریس نے ریاست کی 42 لوک سبھا سیٹوں میں سے 14 پر الیکشن لڑا اور مالدہ کو چھوڑ کر تمام سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں:دہشت گردانہ حملوں کا حل جھوٹے وعدوں کے بجائے مضبوط کارروائی سے نکلے گا: راہل گاندھی

انہوں نے کہاکہ مالدہ میں عسیٰ خان چودھری کی شکل میں واحد کامیابی ملی ۔ کانگریس حکمراں ٹی ایم سی کے ساتھ اتحاد کرنے کی خواہشمند تھی لیکن وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اس تجویز کو مسترد کردیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.