گیا: آج بہار کے گیا کے گاندھی میدان میں وزیراعظم نریندر مودی نے انتخابی جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران اکثریتی آبادی کو بی جے پی کی جانب راغب کرنے کے لیے رام مندر سمیت سناتن کی روایت اور ثقافت کا بھی ذکر کیا، وزیر اعظم نے بہار اور ملک کی ترقی اور منصوبوں کے ذکر کے ساتھ انڈیا اتحاد اور اسکے رہنماؤں کی شدید تنقید کرتے ہوئے دستور ہند کا ذکر کیا اور کہا کہ آزادی کے بعد آئین کو سیاست کے لیے کانگریس نے استعمال کیا ہے ، دراصل اپنے خطاب کے دوران وزیر اعظم آئین کو تبدیل کرنے کے اپوزیشن کے سوال اور الزام کا ذکر کررہے تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ مودی کی حکومت اور انکے لوگ آئین بدلیں گے، لیکن مودی کو تو چھوڑیں، بی جے پی کو چھوڑ دیں خود بابا صاحب امبیڈکر بھی آئین نہیں بدل سکتے۔ ڈاکٹر راجندر پرساد ،بابا صاحب امبیڈ کر اور سنویدھان سبھا کے ذریعے بنائے گۓ آئین نے ہی حق دیا کہ آج غریب پسماندہ کا بیٹا وزیر اعظم ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم سیاست کے لیے آئین کا استعمال نہیں کرتے، افواہ پھیلائی جارہی ہے کہ آئین بدل دیا جائے گا، اس آئین کو کوئی رد و بدل نہیں کرسکتا ہے کیونکہ اس آئین کو سناتنیوں نے بنایا ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ سنویدھان سبھا میں نوے فیصد لوگ سناتنی یعنی کہ ہندو تھے اور انہوں نے بابا صاحب کے ذریعے لکھے آئین کو اپنایا۔
کانگریس یوم آئین منانے سے روکا
وزیراعظم نریندر مودی نے اج دستور ہند پر قریب 10 منٹ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کو لکھنے والے سنا تنی تھے۔ ہم پر الزام لگتا ہے کہ تیسری بار مودی کی حکومت بنی تو آئین کو بدل دیں گے لیکن ذرا یہ بتائیں کہ ہم تو آئین کو بچے بچے تک پُہنچا کر اسکی جانکاری دینے کا جذبہ رکھتے ہیں اور اس سمت میں کام بھی کیا۔ اس کے لیے ہم نے پارلیمنٹ میں تجویز بھی پیش کی کہ ہر سال یوم دستور منایا جائے لیکن کانگرس کے رہنما ملکا ارجن کھڑکے نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ جب 26 جنوری ہے تو پھر الگ سے یوم دستور کا کوئی جواز نہیں اور اُنہوں نے مخالفت کی، ہم آئین کا احترام کرنے والے ہیں۔
لالٹین سے کیسے ہوگا موبائل چارج
اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے آر جے ڈی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بہار کے لوگ اور بہار کے نوجوان کبھی بھی جنگل راج کے ساتھ نہیں جائیں گے، اُنہوں نے مجمع سے پوچھتے ہوئے کہا کہ کیا آپ بتائیں گے کہ کیا لالٹین سے موبائل چارج کیا جا سکتا ہے؟ اگر آر جے ڈی اقتدار میں ہوتی تو آپ اپنے موبائل کی بیٹری چارج نہیں کر پاتے۔ یہ لالٹین والے آپ کو جدید دور میں جانے نہیں دیں گے۔ مودی نے کہا کہ آر جے ڈی نے صرف دو چیزیں دی ہیں۔ آر جے ڈی کے دور میں لوگ گھروں سے باہر نہیں نکلے تھے، آر جے ڈی نے بڑی تعداد میں بہار کے لوگوں روزگار ملازمت کے لیے باہر جانے پر مجبور کر دیا تھا۔ مودی نے کہا کہ کیا ایسے لوگ ایک بھی سیٹ جیتنے کے قابل نہیں ہیں، انہیں سزا ملنی چاہیے، انہوں نے آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ چارہ گھوٹالے پر اب تو عدالتوں کی مہر بھی لگ چکی ہیں اور وہ سزا یافتہ ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ بہار میں یہ لوگ وزیر اعلی نتیش کمار کے کام اور مرکز کے کام کو دیکھا کر ووٹ مانگتے ہیں۔ نتیش جی کے کام کا سہرا اپنے سر پر لینا چاہتے ہیں۔ وہ اپنے کام کا سہرا لینے کی ہمت نہیں رکھتے۔
ایک فرقے کو خوش کرنا چاہتی ہے کانگریس
وزیراعظم نریندر مودی نے اس دوران کانگریس کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس صرف ایک فرقے کو خوش رکھنا چاہتی ہے۔کانگریس کی سیاست امتیازی رویے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام نومی ہے اور یہ پہلا موقع ہوگا کہ رام نومی میں ایودھیا میں رام مندر میں پوجا ہوگی۔ رام مندر بن گئی لیکن کانگریس اور انڈیا اتحاد کے لوگ اس سے خوش نہیں ہیں کیونکہ وہ ایک فرقے کو خوش رکھنا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس کے لوگ رام مندر کے پران پرتشٹھا پروگرام میں مدو ہونے کے بعد بھی شرکت کرنے نہیں پہنچے تھے۔
واضح ہوکہ گیا کے بعد مودی پورنیہ میں جلسہ عام کو خطاب کرنے کے لیے روانہ ہوگئے ۔ اس سے پہلے 4 اپریل کو جموئی اور 7 اپریل کو نوادہ میں بھی جلسہ عام سے وزیر اعظم خطاب کر چکے ہیں۔