بنگلورو: بنگلورو میں، سدنا لے آؤٹ کے قریب مغرب کے وقت کچھ لوگوں اور دکان دار کے درمیان جھگڑا ہوا۔ تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب دکان دار نے اونچی آواز میں ہنومان چالیسا بجایا، جس سے مسلم نوجوانوں نے اس سے سوال کیا۔
صورت حال ایک گرما گرم بحث میں بدل گئی، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ دکان دار کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس واقعے کے بعد ہلاسورو گیٹ پولس حدود میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور حکام ملزم افراد کی گرفتاری کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
غور طلب ہو کہ ریاستی پارٹی کے سربراہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ''میں وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ان کی حکومت کو ہندوؤں اور ہندو اداروں پر حملے کے لیے ذمہ دار ٹھہراتا ہوں۔ ان کی خوشامدانہ سیاست نے خونخوار لوگوں کو ریاست میں تشدد پھیلانے کی ترغیب دی ہے۔"
وجیندر نے یہ بھی کہا کہ کانگریس انتظامیہ کی خوشامدانہ پالیسی کرناٹک کو امن و امان کی مکمل ناکامی کے ساتھ ہی ایک بنیاد پرست ریاست کی طرف دھکیل رہی ہے۔
وہیں اپوزیشن لیڈر آر اشوکا نے کرناٹک میں ہنومان چالیسہ کے بجائے جانے پر مبینہ پابندی کے بارے میں وزیر اعلیٰ سے سوال کرتے ہوئے اس واقعہ پر فوری ردعمل دیا۔ اشوکا نے سدارامیا کی زیر قیادت کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے، اس پر خوشامد کی سیاست میں ملوث ہونے اور مسلم کمیونٹی کو ضرورت سے زیادہ پیش کرنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے اقدامات نے مسلم کمیونٹی کے اندر بنیاد پرست عناصر کو حوصلہ دیا ہے، جس کے نتیجے میں بنگلورو کے شیواجی نگر علاقے میں واقع ایک دکان میں ہنومان چالیسا بجانے پر حملہ جیسے واقعات رونما ہوئے۔ امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اشوکا نے عوام میں خاص طور پر بنگلورو میں خوف کے ایک وسیع احساس کو اجاگر کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- کرناٹک: یوگی آدتیہ ناتھ اور پی ایم مودی کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے پر ایک شخص کے خلاف مقدمہ درج
- آر ایس ایس کے سابق کارکنان نے آر ایس ایس اور بی جے پی کے خفیہ ایجنڈے سے عوام کو آگاہ کیا
انہوں نے عام شہریوں کے لیے مناسب تحفظ کی کمی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عوامی تحفظ اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط قانون نافذ کرنے والے اقدامات کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ جب کہ اس واقعے کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، کانگریس کی قیادت کی جانب سے ردعمل کا ابھی انتظار ہے۔