گیا: ریاست بہار کے گیا شہر میں واقع اقلیتی ادارہ' مرزا غالب کالج' میں شعبۂ تاریخ کی جانب سے ایک خصوصی لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔ اس میں مہمان خصوصی کے طور پر وزیر اعظم میوزیم اور لائبریری کے فیلو ڈاکٹر اتل بھردواج تشریف لائے۔ اس لیکچر کا عنوان' امریکہ اور ہندوستان میں اقتدار کی منتقلی، 1942-1947' تھا۔ اپنے لیکچر میں ڈاکٹر اتل نے 1942 سے 47 کے درمیان ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات کی نوعیت کس طرح کی تھی، اس دوران جو دو لاکھ امریکی فوج ہندوستان میں موجود تھی وہ کس سطح پر کام کر رہی تھی، اس اہم پہلو پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان جو کہ اس وقت آزاد نہیں ہوا تھا، اپنی آزادی کی جدوجہد میں آخری مراحل سے گزر رہا تھا اور باہری دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے اپنے رشتوں کو مضبوط اور بہتر بنانے میں لگا ہوا تھا۔ دوسری جانب دوسری عالمی جنگ شروع ہو چکی تھی۔ اس کے نتائج بعد کے وقتوں میں مضر ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ہمارے ملک کے سیاسی اور معاشی حالات کو متاثر کرتا رہا ہے۔
اپنی سیاسی سرگرمیوں کے ذریعے امریکہ دوسری جنگ عظیم اور ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے تناظر میں ہندوستان کی پالیسیوں کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتا رہا۔ وہیں اس پروگرام میں خطبۂ استقبالیہ، کالج کے پرنسپل انچارج ڈاکٹر محمد علی حسین نے پیش کیا، جب کہ خصوصی مقرر کا تعارف ڈاکٹر عبد العظیم اختر نے کرایا۔ شکریہ کے کلمات شعبۂ تاریخ کے ہیڈ ڈاکٹر فضل الرحمٰن نے ادا کیے۔
اس موقع پر گورننگ باڈی کے سکریٹری شبیع عارفین شمسی بھی موجود تھے۔ انہوں نے موضوع کے ماہر اور مہمان خصوصی کو شال اور مو منٹو سے نوازا۔ انہوں نے اس پروگرام بہت تعریف کی۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کالج انتظامیہ کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔ اس پروگرام میں شعبہ کے طلباء کو توصیفی سند دے کر اعزاز بھی بخشا گیا۔ پروگرام میں کالج کے اساتذہ، غیر تدریسی عملہ اور طلباء کی کثیر تعداد موجود تھی۔ پروگرام کی نظامت شعبۂ تاریخ کے ڈاکٹر عبدالعظیم اختر نے کی۔
یہ بھی پڑھیں:
گیا: اکیسویں صدی بائیوٹکنالوجی کی صدی ہے - Biotechnology of 21st century