کوئمبٹور: تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں 1998 میں ہونے والے تباہ کن بم دھماکوں کے قصوروار ایس اے باشا کی موت ہوگئی۔ گذشتہ روز شام 6:20 منٹ پر انہوں نے آخری سانس لی۔ باشا ان حملوں میں اپنے کردار کے لیے عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ صحت کے مسائل کی وجہ سے باشا گذشتہ کئی مہینوں سے پیرول پر جیل سے باہر تھے۔ 2020 میں انہیں پہلی بار پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 14 فروری 1998 کو کوئمبٹور میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں میں 50 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 200 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ 1998 میں کوئمبٹور میں بھیڑ بھاڑ والے مختلف علاقوں کو نشانہ بنا کر بم دھماکے کیے گئے۔ پولیس نے اپنی جانچ میں دعویٰ کیا تھا کہ یہ بم دھماکے بی جے پی لیڈر ایل کے کو مارنے کے لیے کیے گئے تھے۔ اڈوانی اس وقت ایک انتخابی میٹنگ میں شرکت کے لیے کوئمبٹور آنے والے تھے۔ پولیس کے مطابق اس دھماکے کے پیچھے ممنوعہ تنظیم 'الامہ' کا ہاتھ تھا اور تنظیم کے سربراہ ایس اے باشا ان دھماکوں کے 'ماسٹر مائنڈ' تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئمبٹور کار دھماکہ کے پانچ ملزمین این آئی اے کی حراست میں
باشا کو گرفتار کیا گیا اور بعد میں انہیں 160 سے زائد دیگر لوگوں کے ساتھ سزا سنائی گئی۔ بگڑتی ہوئی صحت کی وجہ سے باشا کو کئی مہینوں پہلے پیرول پر رہا کر دیا گیا تھا۔ باشا کی موت کی خبر سامنے آتے ہی علاقے میں پولیس کی سکیورٹی بڑھا دی گئی۔ پولیس نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اضافی نفری تعینات کر دی۔ باشا کی آخری رسومات جنوبی اکدم میں حیدر علی ٹیپو سلطان سنت جماعت میں ادا کی جائیں گی۔ اس دوران 2 ہزار سے زائد پولیس اہلکار ڈیوٹی پر تعینات کیے جائیں گے۔