کولکاتا:سول سوسائٹی کی آرگنائزیشن ’آواز‘نے کولکاتا پریس کلب میں منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ سیاسی لیڈران ماحوال خراب کرنے کیلئے مذہب کا سہارا لے رہے ہیں ۔ سندیش کھالی میں ڈیوٹی انجام دے رہے آئی پی ایس آفیسر ڈیوٹی پر تھے ۔وہ انتظامیہ کی ہدایت پر ہی بی جے پی وفد کو روکا تھا۔اس موقع پر بڑی تعداد میںدیگر طبقے سے تعلق رکھنے والے پولس اہلکار تھے مگر بی جے پی لیڈران نے صرف سکھ آئی پی ایس آفیسر کو نشانہ بنایا اس سے ان کی ذہنیت اور سوچ کا انداز ہ ہوتا ہےکہ وہ اقلیتوں کو کس نظریہ سے دیکھتے ہیں۔
سکھ رہنما کنول سنگھ والیا نے کہا کہ خالصتانی کہے جانے سے کوہم پرکوئی فرق نہیں پڑتا ہے مگر یہ اس لیڈر کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔خالصتانی کا طعنہ آج کل کسان تحریک کے مخالفین آئے دن ہمیں دے رہے ہیں۔ اس کے باوجود ہم اس نفرت کا سامنا کرتے ہوئے ملک کی خدمت انجام دے رہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:ریاست میں میرے رہتے نہیں کرسکتا کوئی فساد: تیجسوی یادو
انہوں نے کہاکہ مگراس طرح کے نعروں سے ملک تقسیم ہوتا ہے اور اس سے ملک کے سیکولر کردار کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کی جانچ کی جائے اور آئی پی ایس آفیسرکے ساتھ بدسلوکی کرنے والے بی جے پی لیڈران کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
یو این آئی