نوئیڈا:ریاست اتر پردیش کے نوئیڈا کے سیکٹر 45 میں شتریا سوابھیمان مہاسمیلن کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں رہنے والے شتریا برادری کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس دوران شتریا برادری کے لوگوں نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے حکمت عملی بنائی اور انہوں نے فیصلہ کیا کہ جو بھی امیدوار ڈاکٹر مہیش شرما کو ہرائے گا اس کی حمایت کی جائے گی۔
شتریہ سوابھیمان مہا سمیلن کے آرگنائزر سدھیر چوہان نے کہا کہ انتخابات کے بعد موجودہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر مہیش شرما اور رکن اسمبلی پنکج سنگھ جو کہ راج ناتھ سنگھ کے بیٹے ہیں،یہاں کے لوگوں کو بھول جاتے ہیں، جس کے لیے شہر کے مکین اپنے مطالبات کو لے کر آئے روز احتجاج کرتے ہیں لیکن ممبران اسمبلی اور ایم ایل اے انہیں صرف یقین دہانیوں سے مطمئن کرتے ہیں، انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اس بار بی جے پی کے امیدوار اور موجودہ ایم پی ڈاکٹر مہیش شرما کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے۔
اس نشست پر انڈیا اتحاد سے سماجوادی پارٹی کے ڈاکٹر مہندر ناگر امیدوار ہیں۔جو گرجر سماج سے تعلق رکھتے ہیں اور یہاں پر گجروں کے اکثریت ہے۔
نوڈا کے شہروں میں تو نہیں لیکن مختلف قصبات میں مسلمانوں کی بہت بڑی تعداد ہے موجود ہے۔اگر ایک طرفہ ڈالے گئے تو یقینا بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر معیش شرما کے لیے اس بار منزل بالکل اسان نظر نہیں ارہی ہے اور گھبراہٹ دکھ رہی ہے اسی لیے بی جے پی کے بڑے لیڈران خاص کر امیت شاہ اور وزیراعلی یوگی یہاں کا دورہ کرنے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بی جے پی کی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف کانگریس کا مشعل جلوس - Congress on BJP Dictatorship
یہاں کے کسانوں سمیت تمام طبقات موجودہ حکومت کے کام کرنے کے طریقے سے مطمئن نہیں ہے۔ کسانوں کا بھی الزام ہے کہ نوئیڈا اتھارٹی کے ذریعہ گاؤں میں سوتیلی ماں والا سلوک کیا جاتا ہے۔ گاؤں کی سڑکیں خستہ حال ہیں۔ لوگ کچی سڑکوں پر چلنے پر مجبور ہیں۔ جبکہ افسران کرپشن کی وجہ سے سیکٹروں میں نئی بننے والی سڑکوں کی تعمیر نو میں مصروف ہیں۔ گاؤں میں بجلی، پانی، سیوریج لائن اور نکاسی آب کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ ترقی کے نام پر اتھارٹی نے صرف دکھاوا کیا ہے۔ گاؤں کے لوگ آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔