شملہ: ہماچل پردیش میں اسمبلی اجلاس ہنگامہ آرائی کے ساتھ شروع ہوا۔ اسپیکر نے ایوان میں قرارداد پڑھ کر بی جے پی ارکان کو نکالنے کی قرارداد منظور کی۔ جس کے بعد بی جے پی کے ارکان کی جانب سے ایوان میں اسپیکر کے خلاف نعرے بازی شروع ہوگئی اور زبردست ہنگامہ آرائی دیکھ کر اسپیکر نے کارروائی کا انتباہ دیا۔ اسپیکر نے بی جے پی کے 14 ممبران اسمبلی کو اسمبلی سے معطل کرنے کا حکم دیا اور مارشل کو حکم دیا کہ وہ بی جے پی ممبران کو نکال دیں۔
بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں ہنگامہ
اسمبلی میں بجٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران ایوان میں اپوزیشن اور حکمران پارٹی کے درمیان زبردست ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ بی جے پی ارکان کو نکالنے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ بی جے پی اراکین اسمبلی نے گورنر سے ملاقات کی اور انہیں اسمبلی میں مارشل کے ذریعہ اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کے ساتھ کئے گئے سلوک کے بارے میں آگاہ کیا۔ بی جے پی نے ایوان میں بجٹ کے لیے ووٹ کی تقسیم کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ بی جے پی نے اپوزیشن ممبران اسمبلی کو ایوان سے معطل کرنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔
- v
قبل ازیں ہماچل پردیش میں راجیہ سبھا انتخابات کے بعد سیاسی بحران میں اضافہ ہوگیا ہے۔ آج بدھ کی صبح اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر کی قیادت میں بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے راج بھون میں گورنر شیو پرتاپ شکلا سے ملاقات کی۔ واضح رہے کہ منگل کو راجیہ سبھا انتخابات کے دوران کانگریس 40 سیٹوں کے باوجود بی جے پی سے 25 سیٹوں کے ساتھ ہار گئی۔ کانگریس کے 6 ارکان اسمبلی نے کراس ووٹ دیا، جب کہ 3 آزاد ارکان اسمبلی نے بھی بی جے پی کو ووٹ دیا۔ جس کے بعد بی جے پی امیدوار ہرش مہاجن نے راجیہ سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: ہماچل پردیش سیاسی بحران: کابینی وزیر کا استعفی
کانگریس حکومت کے لیے یہ مصیبت ایسے وقت میں آئی ہے جب اسمبلی کا سالانہ بجٹ اجلاس جاری ہے اور اس سے قبل اسمبلی میں ریاستی مالیاتی بل پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ بی جے پی بجٹ کو اسمبلی میں پیش کرنے کے بعد اس کی منظوری پر تقسیم ووٹنگ کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ اگر کانگریس ریاست میں حکومت کے ذریعے بجٹ دیکھنے میں ناکام رہی تو گر جائے گی۔ 68 رکنی ریاستی اسمبلی میں کانگریس کے پاس 40 جبکہ بی جے پی کے پاس 25 ارکان اسمبلی ہیں۔ باقی تین سیٹیں آزاد امیدواروں کے پاس ہیں۔