بنگلور (کرناٹک): مودی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کے تجویز کردہ وقف بل کے سلسلے میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے پاس اعتراضات داخل کرنے کے سلسلے میں مسجد جامع حضرت بلال ٹینری روڈ بنگلورو میں ایک زبردست مہم چلائی گئی جس میں کافی زیادہ تعداد میں نوجوان رضاکاروں نے شرکت کی۔
آل انڈیا ملی کونسل کے لیڈر سید مظہر قادری کی قیادت میں، علاقعے کے سبھی لوگوں کو QR-Code کے ذریعے اپنے اعتراضات پیش کرنے کی دعوت دی گئی جس کے تحت لوگوں نے اپنی ۔اپنی بات رکھی۔ اور اس کے بعد JPC کے ای میل آئی ڈی کے ذریعہ اپنے ۔اپنے اعتراضات ای میل کے ذریعہ بھیجے۔
ملی کونسل کے رہنما سید مظہر قادری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ مرکز کی فاشسٹ حکومت کی ایک اور سنگین کوشش ہے جس کے تحت مسلمانوں کی وہ جائیدادیں چھیننے کی کوشش کی ہے جو ان کے آباؤ اجداد نے کمیونٹی کو بطور تحفے وقف کردی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی حکومت کو ہماری جائیدادیں چھیننے کا حق نہیں ہے اور ایسا کوئی بھی اقدام آئین ہند کے اصولوں کے خلاف ہے۔
بلال مسجد کے امام مولوی ذوالفقار نوری نے کہا کہ مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی بل لانے کے اقدام کا مقصد ملک میں انتشار پھیلانا ہے، مگر ہماری کوشش یہی رہے گی کہ اس طرح کے اقدام سے ملک میں کسی طرح کا انتشار نہ پھیلے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کی جائیدادیں مسلمانوں کی ہیں اور مسلمان کبھی بھی حکومت کو ان جائیدادوں کو کمیونٹی سے چھیننے نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے اب تک 4 اجلاس ہو چکے ہیں اور 15 ستمبر 2024 مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس اعتراضات جمع کرانے کا کل آخری دن ہے۔