کولکاتا: مغربی بنگال کی ممتابنرجی کی نگرانی والی حکومت کو کلکتہ ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے پیر کو 2016 اسکول سروس کمیشن (SSC) بھرتی کے پورے پینل کو غلط قرار دیتے ہوئے اسے رد دیا۔ اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ مغربی بنگال میں اسکول کی ملازمتوں کے لیے 2016 کے انتخاب کے عمل میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی مزید تحقیقات کرے۔ اسکول سروس کمیشن 2016 فل پینل (گروپ-سی، ڈی، IX-XII) کو ہائی کورٹ نے منسوخ کر دیا تھا۔
غور طلب ہے کہ پیر کو ہائی کورٹ نے ایس ایس سی تقرری گھوٹالہ کیس میں 281 صفحات کا فیصلہ سنایا۔ اس فیصلے میں جسٹس دیوانشو باساک کی ڈویژن بنچ نے 25 ہزار سے زیادہ تقرریوں کو منسوخ کر دیا اور ساتھ ہی اسکول سروس کمیشن کو ایک نیا ٹینڈر طلب کرنے اور نئی بھرتی کا عمل شروع کرنے کی ہدایت دی۔
اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے غیر قانونی طور پر ملازمت کرنے والوں کو 6 ہفتوں کے اندر اندر اپنی تنخواہیں واپس کرنے کی ہدایت دی ہے۔سی بی آئی کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ تقرری اسکام کے معاملے کی تحقیقات جاری رکھیں۔ عدالت نے تمام او ایم آر شیٹس کی کاپیاں ایس ایس سی سرور پر اپ لوڈ کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے خبردار کیا کہ اگر ریاست کا کوئی اور وزیر اس معاملے میں ملوث پایا جاتا ہے تو سی بی آئی اسے گرفتار کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لوک سبھا انتخابات میں ٹی ایم سی کو مسلمانوں کی حمایت حاصل ہونے کا امکان - Lok Sabha Polls 2024
واضح رہے کہ اس معاملے میں سابق جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے کئی نااہل اساتذہ کی نوکریوں کو منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔ ریاستی حکومت کی درخواست کے بعد سپریم کورٹ نے حکم پر روک لگا دی۔ 9 نومبر کو سپریم کورٹ کے حکم پر کلکتہ ہائی کورٹ میں جسٹس دیبانشو باساک اور جسٹس شبر راشدی کی خصوصی بنچ تشکیل دی گئی۔