کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کے سخت رویے کے بعد مغربی بنگال سی آئی ڈی نے سندیش کھالی واقعے کے ملزم شاہجہاں کو سی بی آئی کے حوالے کردیا ۔سی بی آئی کی ٹیم نے ترنمول کانگریس سے معطل رہنما شاہجہاں شیخ کو اپجی تحویل میں لے کر سندیش کھالی سمیت تمام دیگر معاملے میں پوچھ گچھ کرے گی۔جسٹس ہریش ٹنڈن اور جسٹس ہیرنموئے بھٹاچاریہ کی ڈویژن بنچ نے بدھ کو اپنے حکم میں کہا کہ چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے کل مشاہدہ کیا تھا کہ ریاستی پولیس نے شاہجہاں شیخ کو کہیں چھپانے کی کوشش کی تھی۔ اس لیے انہیں کل شام 4.30 بجے تک سی بی آئی کے حوالے کرنے کا حکم دیا گیا۔ حقیقت یہ ہے کہ ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں اس معاملے کی جلد سے سماعت کی درخواست دائر کی ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پہلے کے حکم کو نافذ نہیں کیا جاسکتا۔
عدالت نے سوال کیا ہے کہ شاہجہاں شیخ اب تک سی بی آئی کی حراست میں کیوں نہیں ہے؟ ایڈوکیٹ جنرل کشور دتہ نے کیس کی سماعت میں عدالت سے کہا کہ ہم نے پہلے ہی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔
ای ڈی کے وکیل ایس وی راجو نے کہا کہ ای ڈی راشن بدعنوانی کی تحقیقات کر رہی تھی۔ ای ڈی کے تین اہلکار ملزم شاہجہان شیخ کے گھر پر چھاپہ ماری کے لئے پکڑے گئے تھے۔ ای ڈی کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر تفتیش جاری تھی۔ لیکن پولیس نے الگ ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔
کلکتہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ سیٹ نے مشترکہ طور پر ریاستی پولیس اور سی بی آئی کو تحقیقات کا حکم دیا۔چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے 28 فروری کو حکم دیا کہ سی بی آئی،ای ڈی،ریاستی پولیس کوئی بھی شاہجہان کو گرفتار کر سکتی ہے۔ گزشتہ روز ڈویژن بنچ نے سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا ۔
واضح رہے کہ 5 جنوری کو ای ڈی کے افسران پر سندیش کھالی کے سربیریا میں واقع شاہجہان کے گھر جانا پڑا اور راشن معاملے کی جانچ کے دوران ان پر حملہ ہوا۔ ای ڈی کے تین اہلکاروں کو شدید چوٹوں کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی تفتیشی ایجنسی کے اہلکاروں سے مبینہ طور پر فون، لیپ ٹاپ اور نقدی بھی ضبط کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:شاہجہاں شیخ کی سی بی آئی حوالگی معاملہ: سپریم کورٹ بنگال حکومت کی عرضی کی جانچ کیلئے تیار
اس واقعے کے بعد نیاجت تھانے کی پولیس نے از خود اس معاملے مقدمہ درج کر لیا۔ بعد ازاں ای ڈی او نے تھانے میں شکایت درج کرائی۔ دوسری طرف شاہجہاں کے گھر کے نگراں نے ای ڈی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس جئے سین گپتا کی بنچ نے ای ڈی کی طرف سے دائر کئے گئے کیس اور پولس کی طرف سے از خود دائر کئے گئے کیس کے درمیان تضاد پایا۔ یہ ہدایت دی گئی کہ سی بی آئی اور ریاستی پولیس مشترکہ طور پر ایک سیٹ تشکیل دیں گے اور کیس کی تحقیقات کریں گے۔
لیکن ای ڈی نے اس حکم کے خلاف چیف جسٹس کی بنچ سے رجوع کیا۔ ریاست نے حکم کے خلاف مقدمہ بھی درج کرایا۔ 7 فروری کو چیف جسٹس کے بنچ نے سیٹ کی تشکیل اور تحقیقات پر حکم امتناعی دے دیا۔ اس کے بعد منگل کو ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ شاہجہاں کو شام ساڑھے چار بجے تک سی بی آئی کے حوالے کیا جائے ۔