کولکاتا: مغربی بنگال میں کلکتہ ہائی کورٹ نے آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش سے کہا ہے کہ وہ منگل کو سہ پہر 3 بجے تک اپنی چھٹی کی درخواست جمع کرنے کی ہدات دی۔ یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب گھوش کو ان کے استعفیٰ کے فوراً بعد کولکاتا نیشنل میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کا پرنسپل مقرر کیا گیا تھا، جس کے بعد احتجاج شروع ہوا۔
سندیپ گھوش نے پیر کو آر جی کار میڈیکل کالج کے پرنسپل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس نے الزام لگایا کہ اسپتال کے احاطے میں ٹرینی ڈاکٹر کی جنسی زیادتی اور قتل کے بعد اسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بدنام کیا جا رہا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ منگل کو اس معاملے میں کئی مفاد عامہ کی عرضیوں پر غور کر رہی تھی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سابق پرنسپل کی تعیناتی پر سوالات اٹھا دیئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دینے والے پرنسپل کو دوسرے سرکاری کالج کا پرنسپل کیسے لگایا جا سکتا ہے؟ عدالت نے ان سے کہا ہے کہ وہ منگل کی سہ پہر 3 بجے تک اپنی چھٹی کی درخواست جمع کرائیں، ورنہ عدالت انہیں عہدہ چھوڑنے کا حکم دے گی۔
عدالت نے مزید کہا کہ ہوسکتا ہے کہ وہ کسی انتظامی عہدے پر فائز ہوں لیکن ان سے پہلے پوچھ گچھ ہونی چاہیے تھی۔ عدالت نے ریاستی وکیل سے پوچھا کہ آپ اسے تحفظ کیوں دے رہے ہیں، اس کا بیان ریکارڈ کریں۔ اسے جو کچھ معلوم ہے وہ بتا دیں۔ چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ منگل کو عدالت میں کیس کی ڈائری داخل کرے۔
یہ بھی پڑھیں:آر جی کار میڈیکل کالج کے پرنسپل نے استعفیٰ دے دیا
اس کے علاوہ انہوں نے پرنسپل کا استعفیٰ اور تقرری خط بھی پیش کرنے کو کہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ دیکھا جائے کہ انہوں نے استعفیٰ میں کیا لکھا ہے۔ پیر کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ انہوں نے پولیس سے کہا ہے کہ ملزم کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے، انہوں نے کہا کہ اگر پولیس اس کیس کو حل کرنے میں ناکام رہی تو کیس کو مرکزی بیورو کے حوالے کر دیا جائے گا۔ انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جائے گی۔