کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ نے طویل سماعت کے بعد گورنر سی وی آنند بوس کی طرف سے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف دائر ہتک عزت کے مقدمے کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔ جسٹس کرشنا راؤ کی بنچ نے کہا کہ اس معاملے میں جلد ہی فیصلہ سنایا جائے گا۔
آج کی سماعت میں گورنر کے وکیل دھیرج ترویدی نے کہا کہ ریاست کی دو اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے بعد حکمراں جماعت کے دو امیدواروں نے کامیابی حاصل کی. انہوں نے گورنر کو خط لکھ کر کہا کہ وہ حلف برداری کے لئے اسپیکر کے پاس جانا چاہتے ہیں۔اسمبلی میں حلف لینا چاہتے ہیں۔ وہ راج بھون جانے سے ڈرتے ہیں۔کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ نے اپنی تقریر میں اس خط کا حوالہ دیا تھا۔وزیر اعلی نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ میں نے سنا ہے کہ لڑکیاں راج بھون جانے سے ڈرتی ہیں۔ وہیں اسمبلی میں ہی حلف لے سکتے ہیں۔ترنمول کے ترجمان کنال گھوش نے کئی بار گورنر کے خلاف اہانت آمیز تبصرہ کیا ہے، جو میڈیا میں شائع ہو چکا ہے۔
سماعت کرنے والے جج جاننا چاہتے ہیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں؟ اس لیے اس کیس میں میڈیا کو شامل کرنا ضروری تھا۔ جج کے یہ الفاظ سن کر دھیرج ترویدی نے کہا کہ گورنر کے خلاف اس طرح کے تبصروں کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔ عدالت کو اس سلسلے میں ہدایات دینی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:ممتا بنرجی اور پارٹی کے لیڈروں کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر
وزیر اعلیٰ کی جانب سے وکیل سومیندر ناتھ مکوپادھیائے (سابق اے جی) نے دعویٰ کیا کہ کچھ بھی ہتک آمیز نہیں ہوا ہے۔ اس لیے معطلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے جو کچھ بھی کہا تھا اس میں اس میں ہتک عزت کہاں ہے؟ یہ کیس کافی عرصہ پہلے عوام کے سامنے آچکا ہے! میڈیا میں آنے والے تمام تبصروں کو دیکھتے ہوئے اس کیس کو قبول نہیں کیا جاسکتا جب تک میڈیا ملوث ہے۔