بنگلورو: شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) قانون کے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے اور اس کا نفاذ شروع ہونے والا ہے۔ اس موقع پر سپریم کورٹ میں تقریباً 236 رٹ پٹیشنز دائر کی گئی ہیں اور ابتدائی سماعت کے بعد حکومت کو نوٹس بھیجا گیا ہے۔ چونکہ حکومت سی اے اے کا نفاذ شروع کرنے والی ہے، درخواستوں کی فوری سماعت کے لیے تیزی آگئی ہے اور سپریم کورٹ 19 مارچ 2024 کو اس کیس کی سماعت کرنے والا ہے۔
بنگلور کے معروف وکیل ایڈوکیٹ رحمت اللہ کوتوال سپریم کورٹ میں سی اے اے کیس کی نمائندگی کر رہے ہیں، جسے 17ویں درخواست گزار عارف جمیل احمد نے دائر کیا ہے۔ کہتے ہیں کہ سی اے اے آئین کے آرٹیکل 14، 15 اور 21 کی خلاف ورزی کرتا ہے، اس لیے یہ غیر آئینی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- سی اے اے منسوخی اور مسترد کرنے کا مطالبہ، بنگلورو میں زبردست احتجاج
- سی اے اے کے خلاف تھانے ضلع کے ممبرا علاقے میں احتجاج
ایڈووکیٹ رحمت اللہ کوتوال کو امید ہے کہ سپریم کورٹ میں عدالتی مداخلت سے سماعت میں عبوری ریلیف ملے گا۔ ایڈوکیٹ کوتوال کا کہنا ہے کہ شاہین باغ جیسی تحریکیں یقینی طور پر پورے ملک میں رائے عامہ کو استوار کرتی ہیں لیکن جب مرکزی حکومت کی پالیسی سازی کے خلاف لڑنے کی بات آتی ہے تو عدالتی مداخلت بھی ایک ضروری عمل ہے۔