اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے اندور میں گزشتہ شب تقریب رسم اجرا کا اہتمام کیا گیا ۔اس موقع پر مسائل میراث نام کی ایک کتاب کا اجرا عمل میں آیا۔اس کتاب کے اجرا کا مقصد اسلام میں میراث کی اہیمت اور تقسیم سے متعلق تفصیلی معلومات مسلمانوں تک پہنچانا ہے۔حالانکہ اسلامک قوانین میں میراث کی تقسیم کو لے کر بڑی اسانیاں پیش کی گئی ہیں ۔مگر لوگوں کی لاعلمی اور اسان زباں میں نہ ہونے کی وجہ سے معاشرے کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایسے سنجیدہ موضوع سے جب 92 سالہ ملی شخصیات امان اللہ حبیب خان اشنا ہوئے تو انہوں نے اس کتاب کو تحریر کرنے کا منصوبہ بنایا۔مسلسل 27 برسوں تک کڑی محنت کے بعد 2 ہزار صفحات کی دو جلدوں میں تقریبا 86 ہزار کیس اسٹڈی پر مشتمل مسائل میراث کو عملی جامہ پہنایا۔ کتاب کی ابتدا کے پانچ سال کے بعد ہی امان اللہ خان صاحب ایک چوٹ سے متاثر ہو کر بستر پر پہنچ گئے تھے۔ مگر اس کے باوجود انہوں نے معاشرے کی فلاحی کاموں کو لے کر فکر مند رہے اور سفر جاری رکھا گزشتہ شب مسائل میراث کا اجرا ملی و علماء کرام کی موجودگی میں اجرا ہوا۔
سعادت اللہ خان نے بتایا کہ مسائل میراث یعنی اسلامی نقطہ نظر سے وراثت کو کیسے تقسیم کیا جائے اس پر کتاب تحریر کرنے میں 27 برس لگے ہیں 1996 میں ایک چوٹ کے بعد بیڈ ریسٹ پر ہے۔ اس دوران انہوں نے ایک کتاب پڑھی جو میراث تقسیم پر تھی۔ تب اس کے پیش لفظ میں ایک تحریر کیا تھا کی آپ حضرت محمد مصطفی صلی الله علیه السلام نے میراث کی تقسیم پر جو فرمایا ہے کہ وہ بہت ہی اہم تھا اور اسلامی قانون میں میراث کو تقسیم کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اندور اسٹیٹ پریس کلب نے سرو دهرم روزہ افطار دعوت کا اہتمام کیا
انہوں نے اسان زباں میں تحریر کرنے کا منصوبہ بنایا کیونکہ وہ میتھمیٹکس پروفیسر رہ چکے ہیں۔ اس لیے تقسیم کو اسانی سے تحریر کر سکتے تھے اس کے بعد انہوں نے 2 ہزار صفحات اور تقریبا 67800 کیسز کے حوالے کے ساتھ دو جلدوں میں "مسائل میراث " کتاب تیار ہو گئی۔ اس موقع پر کنبے کے ان بچوں کو اعزاز و اکرام سے نوازا گیا۔