بنگلور: بی جے پی کے امت شاہ کے اس اعلان پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے متعدد اہم شخصیات نے اسے ایک بھدا مزاق قرار دیا۔ کہا کہ ایک طرف آر ایس ایس نے ایمرجنسی کو کھل کر سپورٹ کیا اور دوسری جانب گزشتہ 10 سالوں کے اقتدار میں رہی پارٹی اسی سمودھان کی ہر اعتبار سے ہتیھہ کرتی آرہی ہے۔
منی پور اور جموں و کشمیر میں آرٹکل 370 کے نفاذ جیسے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دستور کی دھجیاں اڑانے میں بی جے پی نے کوئی کثر نہیں چھوڑی ہے۔ اس موقع پر وی این راجشیکھر نے کہا کہ پچھلے دس سالوں میں ہر دن بلکہ ہر ساعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے ملک کے دستور کی دھجیاں اڑائی ہیں، عوام کے بنیادی حقوق کی پامالی کرتی آرہی ہے۔
ایڈوکیٹ مجید خان نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور اقتدار میں دبے کچلے و پسماندہ طبقات خوف کے سائے میں اپنے شب و روز گزارنے پر مجبور ہیں۔
وہیں ایڈوکیٹ طاہر حسین نے کہا کہ بی جے پی اس سازش میں ہے کہ وہ خود کو دیش بھکت و سمودھان کے تحفظ کی اس لیے بات کر رہی ہے، کیونکہ آنے والے دنوں میں تین ریاستوں میں انتخابات ہیں، اس لیے یہ بتانے کی کوشش کر رہی ہے کہ بی جے پی ملک و دستور کی محافظ ہے اور کانگریس و اپوزیشن آئین کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔