ETV Bharat / state

بی جے پی کا نیا فل فارم، بلتکاری، جملے باز، پاپی... پی ڈی اے نے لگائے پوسٹر - Poster war in Lucknow

لکھنؤ کی گلیوں میں لگائے گئے ایک متنازعہ پوسٹر کا کافی چرچا ہو رہا ہے۔ جس میں بی جے پی کا نیا فل فارم بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پوسٹر میں درخواست گزار کے نام پر پی ڈی اے پریوار لکھا ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 24, 2024, 7:38 AM IST

Poster war in Lucknow
بی جے پی کا نیا فل فارم (Etv Bharat)

لکھنؤ: راجدھانی لکھنؤ کی سڑکوں پر ایک بار پھر پوسٹر وار شروع ہو گئی ہے۔ 1090 چوراہے پر بی جے پی سے متعلق ایک پوسٹر لگایا گیا ہے، جس میں پوسٹر لگانے والے شخص نے خود کو پی ڈی اے پریوار کا بتایا ہے۔ اس میں بی جے پی کے لیے متنازعہ الفاظ لکھے گئے ہیں۔ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ اس سے پہلے بھی بی جے پی کے حوالے سے متنازعہ پوسٹر لگائے گئے تھے۔

دراصل دارالحکومت کے 1090 چوراہوں پر لگائے گئے پوسٹروں میں بی جے پی کو بلتکاری، جملے باز اور پاپی پارٹی بتایا گیا ہے۔ پوسٹر کے آخر میں درخواست میں پی ڈی اے پریوار لکھا ہے۔ پوسٹر کے بارے میں بی جے پی سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ اپوزیشن کی سازش ہے۔

غور طلب ہے کہ اس سے پہلے بھی بی جے پی کے حوالے سے پوسٹر لگائے گئے تھے۔ جس میں لکھا ہے کہ بابا کا بلڈوزر کہاں ہے؟ زیادتی کرنے والوں کو تحفظ دینا اور متاثرین پر سیاست کرنا بند کریں۔ گورکھپور، اناؤ، بنارس میں کب چلے گا بلڈوزر؟

پوسٹر میں منی پور کی دو خواتین کو برہنہ کرکے سڑک پر پریڈ کرنے کا واقعہ بھی دکھایا گیا ہے۔ پوسٹر میں کاس گنج میں طالبہ کو یرغمال بنائے جانے اور عصمت دری، وارانسی میں بی جے پی لیڈر کی بیٹی کا اسکول جاتے ہوئے اغوا، وارانسی میں اجتماعی عصمت دری کے واقعے میں بی جے پی کارکنان، اناؤ میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے ذریعہ بنائے گئے واقعے کا ذکر ہے۔ اور ایک خاتون اور اس کی بیٹی کے ذریعہ ایم پی روی کشن پر لگائے گئے الزامات کو تصویروں کے ساتھ لکھا گیا ہے۔ اس پوسٹر میں کئی اخبارات کی کٹنگ بھی شامل تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

خواتین پہلوانوں نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف الگ کمرے میں بیان ریکارڈ کرنے کا مطالبہ کیا

آئین کو تباہ کرنا اور بہوجنوں سے تحفظات چھیننا بی جے پی حکومت کا ورژن ہے: راہل گاندھی

لکھنؤ: راجدھانی لکھنؤ کی سڑکوں پر ایک بار پھر پوسٹر وار شروع ہو گئی ہے۔ 1090 چوراہے پر بی جے پی سے متعلق ایک پوسٹر لگایا گیا ہے، جس میں پوسٹر لگانے والے شخص نے خود کو پی ڈی اے پریوار کا بتایا ہے۔ اس میں بی جے پی کے لیے متنازعہ الفاظ لکھے گئے ہیں۔ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ اس سے پہلے بھی بی جے پی کے حوالے سے متنازعہ پوسٹر لگائے گئے تھے۔

دراصل دارالحکومت کے 1090 چوراہوں پر لگائے گئے پوسٹروں میں بی جے پی کو بلتکاری، جملے باز اور پاپی پارٹی بتایا گیا ہے۔ پوسٹر کے آخر میں درخواست میں پی ڈی اے پریوار لکھا ہے۔ پوسٹر کے بارے میں بی جے پی سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ اپوزیشن کی سازش ہے۔

غور طلب ہے کہ اس سے پہلے بھی بی جے پی کے حوالے سے پوسٹر لگائے گئے تھے۔ جس میں لکھا ہے کہ بابا کا بلڈوزر کہاں ہے؟ زیادتی کرنے والوں کو تحفظ دینا اور متاثرین پر سیاست کرنا بند کریں۔ گورکھپور، اناؤ، بنارس میں کب چلے گا بلڈوزر؟

پوسٹر میں منی پور کی دو خواتین کو برہنہ کرکے سڑک پر پریڈ کرنے کا واقعہ بھی دکھایا گیا ہے۔ پوسٹر میں کاس گنج میں طالبہ کو یرغمال بنائے جانے اور عصمت دری، وارانسی میں بی جے پی لیڈر کی بیٹی کا اسکول جاتے ہوئے اغوا، وارانسی میں اجتماعی عصمت دری کے واقعے میں بی جے پی کارکنان، اناؤ میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے ذریعہ بنائے گئے واقعے کا ذکر ہے۔ اور ایک خاتون اور اس کی بیٹی کے ذریعہ ایم پی روی کشن پر لگائے گئے الزامات کو تصویروں کے ساتھ لکھا گیا ہے۔ اس پوسٹر میں کئی اخبارات کی کٹنگ بھی شامل تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

خواتین پہلوانوں نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف الگ کمرے میں بیان ریکارڈ کرنے کا مطالبہ کیا

آئین کو تباہ کرنا اور بہوجنوں سے تحفظات چھیننا بی جے پی حکومت کا ورژن ہے: راہل گاندھی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.