گوہاٹی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے اتر پردیش میں حالیہ یوگی حکومت کے حکم نامے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں دکانداروں کو اپنے سٹال کے سامنے نام کی تختیاں لگانے کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران پارٹی حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں اپنی "اخلاقی شکست" کو "ہضم" کرنے کے قابل نہیں ہے۔
گوگوئی نے ہفتے کے روز نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی "فرقہ وارانہ سیاست کی راہ پر لوٹ آئی ہے، سنہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد بی جے پی اپنی اخلاقی شکست کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے اس لیے وہ فرقہ وارانہ سیاست کی راہ پر چل پڑی ہے جو کہ کانوڑ یاترا کے دوران دکانداروں کو ان کے نام ظاہر کرنے کا حکم دیتا ہے''۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی طرف سے کانوڑ یاترا کے راستے کے ساتھ تمام کھانے پینے کی دکانوں اور ریستورانوں کے مالکان کے نام کی تختیاں لگانے کا حکم دینے کے بعد اس اقدام نے بڑے پیمانے پر تنازع پیدا ہوا ہے۔ گوگوئی نے کہا کہ لوک سبھا کے نتائج سے یہ واضح ہے کہ لوگوں نے بی جے پی کے "فرقہ وارانہ سیاست" کے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "بی جے پی یہ نہیں سمجھ پائی ہے کہ پچھلے الیکشن میں لوگوں نے ان کی منگل سوتر اور بھینس کی سیاست کو مسترد کر دیا تھا۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کانوڑ یاتریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے جاری کیے گئے متنازعہ حکم پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا کہ "یوپی میں کانوڑ یاتریوں کو سہولیات فراہم کریں، حکومت نے دکانداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے سٹالز پر اپنے نام آویزاں کریں۔ وہ کیسا معاشرہ بنانا چاہتے ہیں؟ کیا ہم ناموں کی بنیاد پر فیصلہ کریں گے؟"
اس دوران شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے بی جے پی کے اتحادیوں پر تنقید کی اور نتیش کمار چندرابابو نائیڈو، چراغ پاسوان کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے انہیں "اقتدار کے غلام" قرار دیا۔ ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ "یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا نتیش کمار، چندرابابو نائیڈو، چراغ پاسوان بھارتیہ جنتا پارٹی کی تقسیم کرو اور حکومت کرو (پالیسی) کی حمایت کریں گے، جو معاشرے میں تقسیم پیدا کرتی ہے"۔ حکمران پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے راؤت نے کہا کہ "بی جے پی کو پہلے ہی لوک سبھا کے انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے لوگوں نے ملک کو تقسیم کرنے والوں کو ووٹ نہیں دیا"۔
سنجے راوت نے مزید کہا کہ ''یہ ہندو مسلم، انڈیا پاکستان گیم؟ اب آپ فوڈ اسٹالز کو ذات اور مذہب کی بنیاد پر نام کی تختیاں لگانے کی ہدایت کر رہے ہیں؟ کیا آپ ملک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں؟ آپ کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ آپ ملک کے اتحاد کو توڑ رہے ہیں"۔