کولکاتا:مغربی بنگال میں لوک سبھا انتخابات کے مدنظر سیاسی گہماگہمی جاری ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل سندیش کھالی سیاسی جماعتوں کے لئے سیاست کا مرکز ہے۔ گذشتہ پانچ جنوری کو ای ڈی کے اہلکاروں پر مبینہ حملے کے بعد بی جے پی نے ترنمول کانگریس کے رہنما شیخ شاہجہاں کو کلیدی ملزم قرار دیتے ہوئے سیاست تیز کردی۔
سندیش کھالی کو لے کر ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان برتری کی جنگ میں سی پی آئی ایم اور کانگریس کود پڑی ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں نے سندیش کھالی کو لے کر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ اسی درمیان بی جے پی نے ترنمول کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت پر سندیش کھالی کے ملزم شیخ شاہجہاں کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کے قومی ترجمان پریم شکلا نے پارٹی کے مرکزی دفتر پر پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلکتہ ہائی کورٹ کی جانب سے شیخ شاہجہاں کی گرفتاری پر کوئی روک نہیں ہونے کے باوجود ترنمول کانگریس کی حکومت اس معاملے میں اب تک کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: سندیش کھالی واقعہ: چھتس گڑھ کے وزیر اعلیٰ نے ممتا بنرجی کو خط لکھا
ترنمول کانگریس نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی پر اس معاملے کو لے کر سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ واضح رہے کہ گذشتہ پانچ جنوری کو ای ڈی کی ایک ٹیم ترنمول کانگریس کے رہنما شیخ شاہجہاں کے گھر پر چھاپہ ماری کر واپس کولکاتا لوٹ رہی تھی۔ راستے میں ای ڈی کے اہلکاروں کے قافلے پر نامعلوم افراد نے پتھروں سے مبینہ طور پر حملہ کیا جس میں چند اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ اس کے بعد سے ہی سندیش کھالی اور ترنمول کانگریس کے رہنما شیخ شاہجہاں سرخیوں میں ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں دو تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔