ETV Bharat / state

وزیراعظم مودی کے خلاف تمل ناڈو وزیر کے توہین آمیز ریمارکس - remarks against PM Modi

تمل ناڈو میں ڈی ایم کے، کے ایک رہنما و ریاستی وزیر نے ایک ریلی کے دوران وزیراعظم مودی کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کیے۔ جس پر بی جے پی نے انڈیا بلاک پر سخت نکتہ چینی کی۔

remarks against PM Modi
remarks against PM Modi
author img

By PTI

Published : Mar 24, 2024, 4:58 PM IST

نئی دہلی: تمل ناڈو کے وزیر انیتھا رادھا کرشنن پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی نے انڈیا بلاک اور ڈی ایم کے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اپوزیشن اتحاد انڈیا بلاک کا ضمیر "مر چکا" ہے۔ بی جے پی کی تمل ناڈو یونٹ کے صدر کے اناملائی نے الزام عائد کیا کہ ڈی ایم کے لیڈر اپنے "غیر اخلاقی رویے" میں ایک نئی نچلی سطح پر پہنچ گئے ہیں اور کہا کہ ان کی پارٹی اس معاملے کو الیکشن کمیشن اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے ساتھ اٹھائے گی اور "سخت ترین اور فوری طور پر" رادھا کرشنن کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرے گی۔

ڈی ایم کے لیڈر کے ریمارکس کی مبینہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے بی جے پی کی تمل ناڈو یونٹ نے الزام عائد کیا کہ رادھا کرشنن نے ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کے کنیموزی اور دیگر لوگوں کی موجودگی میں مودی کے بارے میں "ناگوار بات" کی۔ اور الزام عائد کیا کہ یہ ریاست میں حکمراں جماعت کے "بے ہودہ سیاسی کلچر" کی عکاسی کرتا ہے۔

قومی دارالحکومت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے وزیر اعظم کے خلاف رادھا کرشنن کے ریمارکس کی سخت مذمت کی اور کہا کہ جمہوریت میں "ایسی زبان" کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ٹھاکر نے بی جے پی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "جب انسان پر تباہی آتی ہے تو سب سے پہلے ضمیر مرتا ہے۔ 'انڈی الائنس' میں شامل لوگوں کا ضمیر مر چکا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ یہ واضح طور پر مودی کے خلاف انڈیا بلاک کی "نفرت" کو ظاہر کرتا ہے۔ ٹھاکر نے کہا کہ "ان کے ایک وزیر نے گذشتہ روز وزیر اعظم مودی کو گندی گالیاں دیں، پارٹی کی ایک خاتون رکن پارلیمنٹ کی موجودگی میں قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے وزیر اعظم کے خلاف توہین آمیز تبصرے کیے"۔

بی جے پی لیڈر نے کہا کہ "رادھا کرشنن کے تبصرے کے ساتھ اپوزیشن لیڈروں کے ذریعہ وزیر اعظم مودی پر کی گئی گالیوں کی کل تعداد 120 تک پہنچ گئی ہے۔" انہوں نے کہا کہ "جب بھی انہوں نے مودی جی کو گالی دی، ہندوستان کے لوگوں نے ان پر اس سے زیادہ محبت کا اظہار کیا"۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم مودی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر ایس پی رہنما گرفتار

تمل ناڈو بی جے پی کے نائب صدر نارائنن تروپتی نے مطالبہ کیا کہ تمل ناڈو وزیر کو ان کے عہدے سے برخاست کرکے گرفتار کیا جائے۔ اناملائی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ "جب ان کے پاس تنقید کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے، تو ڈی ایم کے لیڈر اس سطح پر جھک گئے ہیں۔ ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ شریمتی کنیموزی اسٹیج پر تھیں اور انہوں نے اپنے ساتھی کو روکنے کی زحمت نہیں کی"۔

نئی دہلی: تمل ناڈو کے وزیر انیتھا رادھا کرشنن پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی نے انڈیا بلاک اور ڈی ایم کے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اپوزیشن اتحاد انڈیا بلاک کا ضمیر "مر چکا" ہے۔ بی جے پی کی تمل ناڈو یونٹ کے صدر کے اناملائی نے الزام عائد کیا کہ ڈی ایم کے لیڈر اپنے "غیر اخلاقی رویے" میں ایک نئی نچلی سطح پر پہنچ گئے ہیں اور کہا کہ ان کی پارٹی اس معاملے کو الیکشن کمیشن اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے ساتھ اٹھائے گی اور "سخت ترین اور فوری طور پر" رادھا کرشنن کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرے گی۔

ڈی ایم کے لیڈر کے ریمارکس کی مبینہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے بی جے پی کی تمل ناڈو یونٹ نے الزام عائد کیا کہ رادھا کرشنن نے ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کے کنیموزی اور دیگر لوگوں کی موجودگی میں مودی کے بارے میں "ناگوار بات" کی۔ اور الزام عائد کیا کہ یہ ریاست میں حکمراں جماعت کے "بے ہودہ سیاسی کلچر" کی عکاسی کرتا ہے۔

قومی دارالحکومت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے وزیر اعظم کے خلاف رادھا کرشنن کے ریمارکس کی سخت مذمت کی اور کہا کہ جمہوریت میں "ایسی زبان" کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ٹھاکر نے بی جے پی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "جب انسان پر تباہی آتی ہے تو سب سے پہلے ضمیر مرتا ہے۔ 'انڈی الائنس' میں شامل لوگوں کا ضمیر مر چکا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ یہ واضح طور پر مودی کے خلاف انڈیا بلاک کی "نفرت" کو ظاہر کرتا ہے۔ ٹھاکر نے کہا کہ "ان کے ایک وزیر نے گذشتہ روز وزیر اعظم مودی کو گندی گالیاں دیں، پارٹی کی ایک خاتون رکن پارلیمنٹ کی موجودگی میں قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے وزیر اعظم کے خلاف توہین آمیز تبصرے کیے"۔

بی جے پی لیڈر نے کہا کہ "رادھا کرشنن کے تبصرے کے ساتھ اپوزیشن لیڈروں کے ذریعہ وزیر اعظم مودی پر کی گئی گالیوں کی کل تعداد 120 تک پہنچ گئی ہے۔" انہوں نے کہا کہ "جب بھی انہوں نے مودی جی کو گالی دی، ہندوستان کے لوگوں نے ان پر اس سے زیادہ محبت کا اظہار کیا"۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم مودی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر ایس پی رہنما گرفتار

تمل ناڈو بی جے پی کے نائب صدر نارائنن تروپتی نے مطالبہ کیا کہ تمل ناڈو وزیر کو ان کے عہدے سے برخاست کرکے گرفتار کیا جائے۔ اناملائی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ "جب ان کے پاس تنقید کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے، تو ڈی ایم کے لیڈر اس سطح پر جھک گئے ہیں۔ ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ شریمتی کنیموزی اسٹیج پر تھیں اور انہوں نے اپنے ساتھی کو روکنے کی زحمت نہیں کی"۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.