گیا (بہار): گیا پارلیمانی حلقہ کے رکن پارلیمان جیتن رام مانجھی کو مرکزی وزیر بنائے جانے پر مسلم رہنماؤں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ مسلم رہنماؤں نے کہا ہے کہ مانجھی سے اہل گیا کو بہت سی توقعات وابستہ ہیں کہ مانجھی مسلمانوں کا خیال رکھیں گے۔ واضح رہے کہ مانجھی کو وزیر برائے مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز 'ایم ایس ایم ای' کو عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔
جیتن رام مانجھی کو کام کرنے کا طویل تجربہ:
ہم پارٹی کے سنیئر رہنماء ڈاکٹر صبغت اللہ خان نے کہا کہ جیتن رام مانجھی کو کام کرنے کا طویل تجربہ ہے۔ بہار میں کئی وزرات کی ذمہ داریوں کے علاوہ یہاں وزیر اعلٰی بھی رہ چکے ہیں۔ تجربہ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اب تک اُنکے ذریعے کام کاج میں تفریق' ایک خاص فرقے' کے ساتھ نہیں کی گئی ہے اور نا ہی کوئی معاملہ اس طرح کا سامنے آیا ہے۔ بلکہ جب وہ وزیر اعلیٰ بنے تھے تب بھی انہوں نے مسلمانوں کی ترقی اور خوشحالی، زبان و کلچر کے تحفظ کو یقینی بنایا تھا۔
![مسلمانوں کی مانجھی سے امیدیں ہیں](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/12-06-2024/21691978_ma3.jpg)
خاص کر اردو ٹیچروں کی بحالی، مولانا مظہر الحق عربی فارسی یونیورسٹی کو اسکی اپنی زمین پر قائم کرنے، تھانوں میں ایک مسلم افسر کی تعیناتی کی منظوری کے ساتھ انہوں نے اپنے شہر گیا میں عازمین حج کے لیے' حج بھون ' کی تعمیر کرانے جیسے کئی اہم منصوبوں کو منظو ری دی تھی۔ حالانکہ انکے ہٹتے ہی زیادہ تر منصوبے سرد مہری کے شکار ہو گئے۔
نتیش کمار نے حج بھون کی تعمیر منسوخ کردی تھی:
وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے گیا میں حج بھون کی تعمیر کو بھی منسوخ کردیا تھا۔ ڈاکٹر سے صبغت اللہ خان نے کہا کہ سابق وزیرا اعلی جیتن مانجھی کو ایک بڑا محکمہ ملا ہے۔ اس کے ذریعے وہ سبھی طبقے کی ترقی کو یقینی بنانے کے ساتھ گیا اور پورے ملک کے مسلمانوں کے مسائل پر بے باکی سے پارلیمنٹ میں اپنی آواز بلند کریں گے اسکی ہم سب کو امید ہے۔
جیتن رام مانجھی کی سیکیولر رہنما کی شبیہ:
صبغت اللہ خان نے کہا کہ مانجھی کی ایک شبیہ سیکولر رہنماء کی رہی ہے۔ اکثر وہ اس بات کا بھی اظہار کرتے رہے ہیں کہ اقلیتوں کے ساتھ زیادتی، تشدد امتیازی رویہ اور دیگر مسائل سے جب تک ابھرا نہیں جائے گا تب تک ملک کو سپر پاور بننے میں رکاوٹیں پیدا ہوتی رہیں گی۔
سبھی طبقے فرقے اور سماج کی ترقی یکساں ہونی ضروری ہے۔ بہار میں این ڈی اے میں رہتے ہوئے انہوں نے مسلم مسائل پر بے باکی سے اپنے تاثرات کا اظہار کیا تھا۔ کیونکہ اب مانجھی خود مرکز میں وزیر بن چکے ہیں۔ تو اس صورت میں ان سے اہل گیا بالخصوص مسلمانوں کو امیدیں زیادہ وابستہ ہیں۔
گیا میں مسلمانوں کے درمیان کئی مسائل ہیں جن مسائل کا اظہار پارلیمانی انتخابات کے تشہیری مہم کے دوران بھی خوب ہوا تھا۔ خاص کر یہاں مسلمانوں کے روزگار کا بھی مسئلہ اٹھایا گیا تھا اور اب جبکہ ایک اہم محکمہ کی ذمے داری انہوں نے سنبھالی ہے تو امیدیں زیادہ ہونا بھی لازمی ہے۔