بنگلورو: رامیشورم کیفے میں کم شدت والے آئی ای ڈی دھماکے کے ایک ہفتہ بعد کیفے آج دوبارہ کھل گیا ہے۔ کیفے کے مالکوں نے اس واقعہ کے پیچھے کاروباری دشمنی کے امکان کو مسترد کردیا۔ رامیشورم کیفے کے شریک بانی دیویا راگھویندر راؤ نے نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ "ہوٹل والے اس سطح پر نیچے نہیں گرسکتے کیونکہ ان کے ہاتھ لوگوں کو کھانا کھلاتے ہیں"۔
انہوں نے آج صبح 6 بجے صارفین کے لئے دوبارہ کیفے کھلنے کے بعد کہا کہ "ہمارا مقصد ہندوستانی بالخصوص جنوبی ہندوستانی تھالی کو عالمی سطح پر لے جانا ہے۔ یہ (واقعہ) ہندوستانی ثقافت کی ہمت کو متزلزل نہیں کرسکتا، یہ سچے ہندوستانیوں کے جذبے کو متزلزل نہیں کرسکتا۔ خلل ڈالنے کی کوشش کا جواب دیا جائے گا"۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ دہشت گردی کی کارروائی ہے، انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے بعد اس کا پتہ چل جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ "ہم نے اپنا سفر 2012 میں ایک کارٹ کے ساتھ شروع کیا تھا۔ جنگ کے بعد امن، انقلاب اور تبدیلی ہے۔ اس واقعے نے ہمیں مضبوط بنا دیا ہے۔ ہمارے 1,500 ملازمین 'سیکیورٹی گارڈ' ہوں گے۔ کیفے کے آؤٹ لیٹس پر میٹل ڈیٹیکٹر لگائے گئے ہیں، نظر رکھنے کے لیے سادہ کپڑوں میں سپروائزر تعینات ہوں گے‘‘۔
دیویا راگھویندر راؤ نے مزید کہا ہے کہ "ہم امریکہ، دبئی اور سنگاپور میں کیفے کی شاخیں قائم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہماری زندگیوں میں کچھ بھی نہیں بدلا۔ ہم اضافی سیکیورٹی نہیں لے رہے ہیں۔ ہم ایک عاجزانہ پس منظر سے آئے ہیں۔ کون ہمیں نقصان پہنچانا چاہتا ہے ہمیں نہیں معلوم؟"
یہ بھی پڑھیں:
- بنگلورو کیفے دھماکہ کیس کی جانچ این آئی اے کو سونپی گئی: ذرائع
- رامیشور کیفے دھماکہ کیس: مشتبہ شخص کی شناخت کر لی گئی
واضح رہے کہ بنگلورو رامیشورم کیفے میں یکم مارچ 2024 کو دھماکہ ہوا تھا جس میں 9 افراد زخمی ہوئے تھے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔ مشتبہ شخص کی دو ویڈیوز بھی جاری کی گئی ہے۔