گیا: گزشتہ روز بہار اسکول ایگزامینیشن بورڈ کی جانب سے میٹرک 2024 کے امتحان کے نتائج جاری ہوئے۔ گیا کی مسلم لڑکیوں نے بھی نمایاں کارکردگی پیش کی ہے، خاص کر ان لڑکیوں نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے جو اقتصادی طور پر انتہائی پسماندہ ہیں۔ ان لڑکیوں نے والدین پر مالی بوجھ بڑھانے کے بجائے خود گھر بیٹھ کر خالی اوقات میں کام کیا اور اپنی آمدنی کا استعمال تعلیم میں کیا۔ دراصل ضلع کے بیلا گنج بلاک کے بھلوا 2 پنچایت کے بھیکھچک گاؤں کی لڑکیوں نے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان میں شاذیہ خاتون نے سب سے زیادہ 452 نمبر حاصل کر کے گاؤں کا نام روشن کیا ہے، وہیں گاؤں کی شفق ناز نے 427 نمبر حاصل کیے، رم جھم نے 460 نمبر حاصل کیے۔ ان کے علاوہ کماری پائل 449، پرینکا 444، مونی کماری 431، شیوا پروین نے 408 اور نیہا پروین نے 356 نمبر حاصل کر کے علاقہ میں ایک مثال قائم کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
گیا: چوڑیاں بنا کر خواتین خود کفیل بن رہی ہیں
بتایا گیا ہے کہ شاذیہ پروین، شیوا پروین اور نیہا پروین کا تعلق انتہائی غریب طبقہ سے ہے۔ انہوں نے چوڑی اور اگربتیاں بنا کر اپنی تعلیم کا خرچ پورا کیا اور اچھے نمبرات حاصل کر کے معاشرے کو ایک مثبت پیغام دیا ہے۔ پہلی بار گاؤں میں کوئی طالبہ اتنے نمبرات لے کر کامیاب ہوئی ہیں۔ غربت میں پلی بڑھیں لیکن غربت پر قابو پانے اور آگے بڑھنے کی کوشش جاری رکھی۔ انہوں نے غربت کو اپنی پڑھائی پر اثر انداز نہیں ہونے دیا۔ کوشش جاری رکھیں۔ شیوا پروین اور نیہا پروین کے والدین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھوکے رہیں گے لیکن اپنی بیٹی کی پڑھائی جاری رکھیں گے۔ اس بات سے علاقہ اور گاؤں میں کافی خوشی کا ماحول ہے۔
طلبہ یونین کے رہنما محمد شیر جہاں نے بھی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تمام کامیاب طالبات کو مبارکباد دی ہے اور مزید پڑھائی میں ہر قسم کا تعاون کرنےکی یقین دہانی کرائی ہے۔ شاذیہ نے کہا کہ وہ اسی طرح اپنی تعلیم جاری رکھے گی۔ مالی کمزوریوں کو اپنے اوپر حائل ہونے نہیں دے گی۔ کیونکہ اس نے گھر بیٹھے آمدنی کے لیے چوڑی اور اگربتی بنانے کے طور پر ایک اچھا ذریعہ تلاش کرلیا ہے۔