ایودھیا: ایودھیا میں واقع شیتل دھام مندر کے مہنت اور ان کے بھتیجے کو ایک استاد کے قتل میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ عدالت نے دونوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ہر ایک پر 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج اشوک کمار دوبے کی عدالت نے جمعرات کو سنایا۔
اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈوکیٹ وجے کمار اوجھا نے بتایا کہ یہ واقعہ 20 اکتوبر 2016 کی صبح 7:30 بجے پیش آیا۔ بھرت کنڈ پڑھانے جانے والی ٹیچر دروپدی دیوی سنگھ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کی رپورٹ ان کی بہن ودیا دیوی نے بیگم گنج مقبرہ کے رہنے والے جئے پرکاش داس کے خلاف درج کرائی تھی۔ بہن کا الزام تھا کہ جئے پرکاش داس کے ساتھ اس کی بہن کے گھر کو لے کر سول کورٹ میں مقدمہ چل رہا تھا۔
اصل کیس کی بحث 18 اکتوبر 2016 کو ہوئی تھی۔ عدالت میں حتمی فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا۔ جئے پرکاش نے چند روز قبل دروپدی دیوی کو مارا پیٹا تھا اور مقدمے کا فیصلہ آنے سے قبل جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ اسی رنجش کی وجہ سے واقعہ کے دن جب دروپدی دیوی اپنے اسکول جارہی تھی تو بیگم گنج مقبرہ کے پاس جئے پرکاش داس نے اسے قتل کردیا۔
انہوں نے دیکھا تو مندر کے مشرق میں دروپدی دیوی کی لاش پڑی تھی۔ جانچ کے دوران اس معاملے میں جے پرکاش داس کے بھتیجے رمیش داس کا نام بھی سامنے آیا۔ دفاع کی جانب سے کہا گیا کہ دروپدی کے رام لال پنڈت کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے جس کی وجہ سے اسے قتل کیا گیا۔ اسے جھوٹا پھنسایا گیا۔ سماعت کے بعد عدالت نے جئے پرکاش داس اور ان کے بھتیجے رمیش داس کو قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی۔ اس کے بعد دونوں کو جیل بھیج دیا گیا۔