اورنگ آباد: اورنگ آباد شہر سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر خلدآباد شہر ہے، جسے اولیاء اللہ کا مسکن کہا جاتا ہے۔ اسی شہر میں ایک عربی مدرسے میں غریب بچوں کو مفت میں دینی تعلیم دی جاتی ہے۔ اس ادارے میں ملک کی مختلف ریاستوں سے بچے دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں۔
مدرسے کے ذمہ داران کے مطاباق مدرسے کے ایک طالب علم نے کُچھ دن قبل خلدآباد کی ایک دکان میں چوری کی تھی، جس کا سی سی ٹی وی فٹیج سامنے آیا۔ اس کے بعد دکان کا مالک شکایت لے کر مدرسہ پہنچا اور اس نے مدرسے کے ذمہ داران سے ملاقات کی اور سارا واقعہ بتایا۔ دکان دار نے پولیس میں بچے کی شکایت کرنے کی بات کی، جس کے بعد مدرسے میں موجود مولانا نے دوکاندار کو سمجھایا اور کہا کہ وہ خود بچے کو سزا دیں گے۔
غور طلب ہو کہ بعد میں ملزم بچے کو سزا کے طور پر اُس کے کپڑے اُتار کر مدرسے کے دوسرے بچوں کے سے باری باری اس کے پیٹھ پر تھپڑ مروایا گیا۔ اس دوران مدرسے کے ایک مولانا نے اس سارے واقعے کا ویڈیو بنایا اور سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔ ساتھ ہی جس بچے کی پٹائی کی گئی یہ ویڈیو اُس بچے کے والدین کو بھیج دیا گیا۔
بچے کے والدین گجرات کے سورت سے خلدآباد پہنچے اور مدرسے میں شکایت کرنے کے بعد خلدآباد پولیس اسٹیشن میں بھی اس پورے معاملے کی شکایت درج کروائی گئی۔ اس واقعے پر مدرسے کے دو معلمین کے خلاف پولیس میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ فی الحال مدرسے کو کچھ دن کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور پولیس نے اپنی تفتیش شروع کردی ہے۔
دوسری طرف مدرسے کے ذمہ داران نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت یہ واقعہ ہوا اس وقت مدرسے کے صدر ممبئی میں کچھ کام کے لیے گئے تھے۔ مدرسے میں دو معلم موجود تھے۔ وہیں مدرسے کے ذمہ داران نے بچّے کے والدین پر یہ الزام لگایا کہ پولیس نے اس معاملے کو واپس لینے کے لیے دس لاکھ روپے دینے کی بات کہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- اورنگ آباد میں تین بیٹیوں کو چھوڑ کر والدین اپنے اپنے عاشقوں کے ساتھ فرار
- مراٹھا سماج کے 'راستہ روکو احتجاج' میں مسلم لیڈران بھی شامل
مدرسے کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ اس طالب علم کی عمر سولہ سال ہے، وہ گجرات کا رہنے والا ہے۔ اس کے والدین نے ایک سال قبل عربی تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسے مدرسے میں بھیجا تھا، لیکن داخلے کے بعد سے کبھی اس کے والدین اس سے ملنے نہیں آئے۔ پچھلے ایک سال سے یہ طالب علم اسی مدرسے میں ہے، حتی کہ وہ عید الاضحی کے لیے بھی اپنے گھر نہیں گیا اور اس نے مدرسے میں ہی رہنا پسند کیا۔