لکھنو: لکھنو کے ہوٹل کلارک اود میں اج اسد الدین ایسی پلوی پٹیل پریم چند بند اور بابو رام پال نے یوپی میں لوک سبھا انتخابات میں تیسرے محاذ کے قیام کا اعلان کیا ہے اس موقع پر اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہم نے سبھی ایک ساتھ ملکر سماجی انصاف کی لڑائی لڑیں گے۔ ہمارے اتحاد میں دلت اور پسماندہ مسلمان شامل ہیں جن پر مسلسل ظلم ہو رہا ہے۔ آج ہم آپ کے درمیان پسماندہ لوگوں، دلتوں، مسلمانوں کا یہ سماج موجود ہے جس کے لیے یوپی کی مرکزی اپوزیشن پارٹی خاموش ہے۔ آج ہم حکومت اور اہم اپوزیشن کے خلاف PDM نام سے نئے مورچہ کے ساتھ آپ کے سامنے آئے ہیں۔یہ وہ سماج ہے جو اس ملک میں حکومت بناتا اور گراتا ہے۔میں کہنا چاہتی ہوں کہ سماجی انصاف کی لڑائی بڑی شفافیت کے ساتھ لڑی جائے اور پی ڈی اے کے اے میں کافی ابہام تھا آج وہ دور ہوگیا۔ جب ہم پہلی بار ملے تھے تو ہم نے کہا تھا کہ ہمارا یہ اتحاد نہ صرف لوک سبھا تک پہنچے گا بلکہ آگے بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ہمارے اتحاد میں شامل ہونا چاہتا ہے تو سب کے لیے دروازہ کھلا ہے۔ اسد الدین اویسی نے ووٹ کاٹنے کے بیان پر کہا کہ 2022 میں 90 فیصد مسلمانوں نے سماج وادی پارٹی کو ووٹ دیا تو نتیجہ کیا ہوا؟حال ہی میں رام پور اور مرادآباد میں کیا ہوا؟بی جے پی نے مسلمانوں کو ہندوستانی سیاست سے ختم کرنا چاہ رہی ہے۔ ہم یہاں اس لیے آرہے ہیں کہ آپ لیڈر بنیں اور یوپی میں مسلم قیادت ہو۔ مختار انصاری کی آخری رسومات میں ڈی ایم نے جو کہا وہ غلط تھا۔کل رات عمر انصاری سے بات ہوئی، افسوسناک خبر آئی تو بات کرنا چاہا لیکن بات نہ ہو سکی۔ آج اسد الدین اویسی، اپنا دل کے صدر کرشنا پٹیل، پریم چند بند ہمارے ساتھ موجود ہیں۔ ہم PDM لائے ہیں اور PDM پر حروف تہجی A کی کنفیوژن کو دور کرنے کے لیے بتانا چاہتی ہوں کہ سماج وادی پارٹی نے پی ڈی اے بنا ہے جس میں اے میں کافی کنفیوژن تھا لیکن ہم نے اس کنفیوژن کو دور کیا ہے اور پی ڈی ایم بنایا ہے جس میں پچھڑا دلت اور مسلم سماج ہے۔