احمدآباد: ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ محمد حکیم طاہر اور رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا اور غیاث الدین شیخ، جمعیت علماء ہند گجرات کے جنرل سکریٹری نثار احمد انصاری، جماعت اسلامی ہند گجرات کے صدر ڈاکٹر سلیم پاٹی والا اور اے پی سی آر گجرات چیپٹر کے صدر ایڈوکیٹ شمشاد خان پٹھان نے اس مسئلے پر حاضرین کی رہنمائی کی اور ان کے سوالات کے جوابات دییے۔
اے پی سی آر گجرات چیپٹر کے صدر ایڈوکیٹ شمشاد خان پٹھان نے کہا کہ مذہبی مقامات کے حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم 18 سال پہلے کا ہے۔ فی الحال ہائی کورٹ کی جانب سے ریاستی حکومت سے سوال کیا جا رہا ہے کہ اس سلسلے میں کیا کارروائی کی گئی۔ جس کے بعد حکومت اب بیدار ہوئی ہے۔ مذہبی مقامات کو نوٹس جاری کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی معاملے پر ہم سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا نے کہا کہ ملک بھر میں پولرائزیشن عروج پر ہے۔ لوک سبھا 2024 کے انتخابی نتائج نے ایک طرف فرقہ پرست جماعتوں کو جمہوریت اور سیکولرازم کا سبق سکھایا ہے تو دوسری طرف اس نے آئین پر یقین رکھنے والے لوگوں کے اعتماد کو بھی مضبوط کیا۔ خاص طور پر اقلیتوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مذہبی مقامات کو نوٹس معاملے پر سابق رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ سے خصوصی گفتگو
انہوں نے مزید کہا کہ پسماندہ مسلمانوں میں بھی سیاسی بیداری پیدا ہونے لگی ہے۔ ملک میں مذہب کے نام پر سیاست اور نفرت کے ماحول کو ختم کرنے، موب لنچنگ، بلڈوزر، مذہبی مقامات کی مسماری کو روکنے کا واحد حل ملک کا آئین اور قوانین ہیں جنہیں بروقت موثر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔