گیا: ریاست بہار میں پرامن ماحول میں گرمی کی سخت تپش کے درمیان عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کی گئی۔ بہار میں شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر زیادہ تر مساجد، عید گاہوں میں نماز عید الاضحی صبح سویرے ادا کرنے کا وقت متعین کیا گیا تھا۔ ضلع گیا میں پانچ بج کر 30 منٹ سے عید الاضحی کی نماز ادا کرنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ حالانکہ حسب روایت اس بار بھی کربلا عید گاہ میں 10 بجے عید الاضحی کی نماز ادا کی گئی۔
اسی دوران گیا کے گاندھی میدان میں نماز عید الاضحی صبح سات بجے ادا کی گئی۔ یہاں بڑی تعداد میں فرزندان توحید نے نماز دوگانہ میں شرکت کی۔ کھلا میدان ہونے کی وجہ سے شدت والی گرمی کے بعد بھی یہاں ہر برس کی طرح لوگوں کی کافی بھیڑ رہی۔
عید الضحیٰ کی نماز کے موقعے ضلع انتظامیہ کے اعلی افسران بھی موجود رہے۔ عید قرباں کی سبھی روایتوں کو پرامن ماحول میں انجام دیا جائے، اس تعلق سے ضلع پولیس کی طرف سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے۔ مساجد اور عید گاہوں کے باہر مجسٹریٹ کی قیادت میں پولیس افسران و جوانوں کی تعیناتی کی گئی۔ حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمروں اور ڈرون کیمروں سے نگرانی رکھی جا رہی ہے۔ نماز کے بعد قربانی کا سلسلہ جاری ہے جو تین دنوں تک جاری رہے گا۔ اس دوران لوگ عید کی خوشیوں میں ایک دوسرے کو شامل کرتے ہوئے مبارکباد پیش کر رہے ہیں۔
حالانکہ اس دوران اپنے تاثرات میں لوگوں نے ملک کے مختلف مقامات پر کھلے میں نماز پر پابندی یا پھر شر پسندوں کی جانب سے قربانی کے معاملے پر تنازع پیدا کرنے کے حوالے سے ناراضگی اور مایوسی بھی ظاہر کی۔ گاندھی میدان کمیٹی کے ایک رکن ڈاکٹر حامد حسین نے کہا کہ تہوار آپسی بھائی چارہ، محبت اور امن کے لیے ہوتا ہے۔ ہم اگر نماز پڑھنے کے لیے جمع ہوتے ہیں تو اپنی فلاح کے ساتھ ملک اور یہاں بسنے والی آبادی جس میں سبھی طبقے کے لوگ شامل ہیں ان کی فلاح کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔ وہیں سیاسی رہنما عبدالقادر نے کہا کہ تہوار کسی ایک فرقے کا نہیں ہوتا، بلکہ ملک کا ہوتا ہے۔ ملک کی آزادی سبھی کی قربانیوں اور شہادتوں سے حاصل ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ملک بھر میں عید الاضحیٰ کا تہوار دھوم دھام سے منایا جا رہا ہے