بیدر : اس موقع پر پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ سرجن ڈاکٹر مہیش برادار نے کہا کہ ہیموفیلیا کے شکار افراد کو کسی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت کی طرف سے تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ اگر کسی پودے کو صحیح وقت پر لگایا جائے اور پانی پلایا جائے تو یہ بغیر کسی پریشانی کے ایک بڑا درخت بن جائے گا۔ اسی طرح اگر ہیموفیلیا کے شکار بچے کو صحیح وقت پر ہیموفیلیا کا انجکشن دیا جائے تو بچہ کسی بھی طرح سے معذور نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اس کے لیے یہ شعور پیدا کیا کہ ہیموفیلیا کے شکار تمام بچوں کو صحیح وقت پر درد محسوس ہونے پر ہیموفیلیا کا انجکشن لگانا چاہیے۔
چیف ویئر ہاؤس آفیسر روی نے کہا کہ اگر ہر کوئی ہیموفیلیا سوسائٹی میں صحیح طریقے سے رجسٹرڈ ہے تو ہمیں مناسب معلومات ملیں گی۔ ہمیں اس بارے میں معلومات ملتی ہیں کہ کتنی دوا کی ضرورت ہے۔
ہیموفیلیا سوسائٹی کے سکریٹری ناگیش نے کہا کہ ہیموفیلیا کے ساتھ پیدا ہونے والے بچے کو خون بہنے کا مسئلہ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے انسانی جسم میں خون ٹھیک طرح سے بند نہیں ہوتا، معمولی سی چوٹ بھی جسم سے مکمل خون بہنے اور موت کا باعث بنتی ہے۔ اسی طرح جوڑوں میں سوجن بھی آجاتی ہے۔ اس کے لیےان سب سے ایک پرسکون زندگی گزارنے کی درخواست کی اور انہیں کہا کہ جب بھی وہ درد محسوس کریں بغیر کسی خوف کے ہیموفیلیا کا انجکشن لگائیں۔