علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریبا تین ہزار ڈیلی ویجر ملازمین ہیں جن کو ملازمت کے لیے ہر سال ایکسٹینشن ملتا ہے۔ ان تمام ملازمین کو ہر سال ایکسٹینشن کے ساتھ انتظامیہ سے امید ہوتی ہے کہ وہ ان کی تنخواہ میں اضافہ کریں اور ان کی ملازمت کو پرمانینٹ کریں لیکن ان میں سے 15 ملازمین کا ایکسٹینشن ہونے کے باوجود بھی انتظامیہ نے ان کو ملازمت سے ہٹا دیا۔
ان میں سے زیادہ طر ملازمین ایسے ہیں جو گزشتہ تقریبا 10 سے 15 سالوں سے ملازمت کر رہے ہیں حالانکہ ان ملازمین کا 31 مارچ 2025 تک کا ایکسٹینشن آرڈر بھی ان کے پاس موجود ہے۔ اس کے باوجود اس کے انتظامیہ نے ان کو 9 مہینے قبل ہی نوکری سے ہٹا دیا ہے جس سے پریشان ملازمین نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے داخلے کے لئے پیسے نہیں ہیں اور گھر میں کھانے کے لیے نہیں ہے، جس سے ہم ذہنی طور سے پریشان ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا درد کچھ ایسا ہے جس کو ہم اپنے پچوں سے بھی بیان نہیں کرپا رہے ہیں۔ اسی لیے روزانہ دفتر کے باہر اس امید سے آکر بیٹھ جاتے ہیں کہ ہم سے چھینی گئی ملازمت ہمیں واپس مل جائے۔ رابطہ قائم کرنے کے باوجود بھی یونیورسٹی انتظامیہ کے عہدیداران اس سے متعلق کیمرے پر کچھ بھی کہنے سے بچتے نظر آئے۔
یہ بھی پڑھیں:کمرے خالی کرانے کے خلاف اے ایم یو کے سینئر طلبہ کا احتجاج
آف کیمرا آرڈر کا حوالہ دیا اور کہا کہ ملازمین کو نکالا نہیں ہے، بس فنڈ کی کمی کے سبب فی الحال ملازمت کے لئے منع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نکالے گئے ملازمین کے ساتھ دیگر ملازمین جلد اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرکے وائس چانسلر کے نام میمورنڈم دیں گے۔