ETV Bharat / state

اے ایم یو انتظامیہ نے 15 ملازمین سے ملازمت چھین لی - amu Employees Protest

یو جی سی، مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سینٹر (ایم ایم ٹی ٹی سی) علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں کام کرنے والے 15 ڈیلی ویجر ملازمین کو تنخواہ دینے کے لیے بجٹ نہ ہونے کے سبب انتظامیہ نے ڈائریکٹر کی سفارش پر باہر کا راستہ دکھا دیا۔

اے ایم یو انتظامیہ نے 15 ملازمین سے ملازمت چھین لی
اے ایم یو انتظامیہ نے 15 ملازمین سے ملازمت چھین لی (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 29, 2024, 5:28 PM IST

اے ایم یو انتظامیہ نے 15 ملازمین سے ملازمت چھین لی (etv bharat)

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریبا تین ہزار ڈیلی ویجر ملازمین ہیں جن کو ملازمت کے لیے ہر سال ایکسٹینشن ملتا ہے۔ ان تمام ملازمین کو ہر سال ایکسٹینشن کے ساتھ انتظامیہ سے امید ہوتی ہے کہ وہ ان کی تنخواہ میں اضافہ کریں اور ان کی ملازمت کو پرمانینٹ کریں لیکن ان میں سے 15 ملازمین کا ایکسٹینشن ہونے کے باوجود بھی انتظامیہ نے ان کو ملازمت سے ہٹا دیا۔

ان میں سے زیادہ طر ملازمین ایسے ہیں جو گزشتہ تقریبا 10 سے 15 سالوں سے ملازمت کر رہے ہیں حالانکہ ان ملازمین کا 31 مارچ 2025 تک کا ایکسٹینشن آرڈر بھی ان کے پاس موجود ہے۔ اس کے باوجود اس کے انتظامیہ نے ان کو 9 مہینے قبل ہی نوکری سے ہٹا دیا ہے جس سے پریشان ملازمین نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے داخلے کے لئے پیسے نہیں ہیں اور گھر میں کھانے کے لیے نہیں ہے، جس سے ہم ذہنی طور سے پریشان ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارا درد کچھ ایسا ہے جس کو ہم اپنے پچوں سے بھی بیان نہیں کرپا رہے ہیں۔ اسی لیے روزانہ دفتر کے باہر اس امید سے آکر بیٹھ جاتے ہیں کہ ہم سے چھینی گئی ملازمت ہمیں واپس مل جائے۔ رابطہ قائم کرنے کے باوجود بھی یونیورسٹی انتظامیہ کے عہدیداران اس سے متعلق کیمرے پر کچھ بھی کہنے سے بچتے نظر آئے۔

یہ بھی پڑھیں:کمرے خالی کرانے کے خلاف اے ایم یو کے سینئر طلبہ کا احتجاج

آف کیمرا آرڈر کا حوالہ دیا اور کہا کہ ملازمین کو نکالا نہیں ہے، بس فنڈ کی کمی کے سبب فی الحال ملازمت کے لئے منع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نکالے گئے ملازمین کے ساتھ دیگر ملازمین جلد اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرکے وائس چانسلر کے نام میمورنڈم دیں گے۔

اے ایم یو انتظامیہ نے 15 ملازمین سے ملازمت چھین لی (etv bharat)

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریبا تین ہزار ڈیلی ویجر ملازمین ہیں جن کو ملازمت کے لیے ہر سال ایکسٹینشن ملتا ہے۔ ان تمام ملازمین کو ہر سال ایکسٹینشن کے ساتھ انتظامیہ سے امید ہوتی ہے کہ وہ ان کی تنخواہ میں اضافہ کریں اور ان کی ملازمت کو پرمانینٹ کریں لیکن ان میں سے 15 ملازمین کا ایکسٹینشن ہونے کے باوجود بھی انتظامیہ نے ان کو ملازمت سے ہٹا دیا۔

ان میں سے زیادہ طر ملازمین ایسے ہیں جو گزشتہ تقریبا 10 سے 15 سالوں سے ملازمت کر رہے ہیں حالانکہ ان ملازمین کا 31 مارچ 2025 تک کا ایکسٹینشن آرڈر بھی ان کے پاس موجود ہے۔ اس کے باوجود اس کے انتظامیہ نے ان کو 9 مہینے قبل ہی نوکری سے ہٹا دیا ہے جس سے پریشان ملازمین نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے داخلے کے لئے پیسے نہیں ہیں اور گھر میں کھانے کے لیے نہیں ہے، جس سے ہم ذہنی طور سے پریشان ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارا درد کچھ ایسا ہے جس کو ہم اپنے پچوں سے بھی بیان نہیں کرپا رہے ہیں۔ اسی لیے روزانہ دفتر کے باہر اس امید سے آکر بیٹھ جاتے ہیں کہ ہم سے چھینی گئی ملازمت ہمیں واپس مل جائے۔ رابطہ قائم کرنے کے باوجود بھی یونیورسٹی انتظامیہ کے عہدیداران اس سے متعلق کیمرے پر کچھ بھی کہنے سے بچتے نظر آئے۔

یہ بھی پڑھیں:کمرے خالی کرانے کے خلاف اے ایم یو کے سینئر طلبہ کا احتجاج

آف کیمرا آرڈر کا حوالہ دیا اور کہا کہ ملازمین کو نکالا نہیں ہے، بس فنڈ کی کمی کے سبب فی الحال ملازمت کے لئے منع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نکالے گئے ملازمین کے ساتھ دیگر ملازمین جلد اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرکے وائس چانسلر کے نام میمورنڈم دیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.